شمالی بھارت

بہار میں مسلمانوں کو ماہ رمضان میں جلد گھر جانے کی سہولت

ہار میں اپوزیشن بی جے پی نے رمضان میں مسلم سرکاری ملازمین کو ایک گھنٹہ پہلے گھر جانے کی اجازت دینے پر نتیش کمار حکومت کو گھیرنا چاہا اور الزام عائد کیا کہ جنتادل یو اور آرجے ڈی کے وفادار ایسے عہدیدار حکومت چلارہے ہیں جو ممنوعہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی آئیڈیالوجی میں یقین رکھتے ہیں۔

پٹنہ: بہار میں اپوزیشن بی جے پی نے رمضان میں مسلم سرکاری ملازمین کو ایک گھنٹہ پہلے گھر جانے کی اجازت دینے پر نتیش کمار حکومت کو گھیرنا چاہا اور الزام عائد کیا کہ جنتادل یو اور آرجے ڈی کے وفادار ایسے عہدیدار حکومت چلارہے ہیں جو ممنوعہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی آئیڈیالوجی میں یقین رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ جنرل اڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ (جی اے ڈی) نے جمعہ کے روز ایک حکم جاری کیا جس کے ذریعہ مسلم سرکاری ملازمین کو ماہ رمضان میں ایک گھنٹہ پہلے گھر جانے کی اجازت دی گئی اور محکمہ داخلہ کو ہدایت دی گئی کہ وہ دفاتر میں بائیومیٹرک حاضری کے نظام میں ترمیم کرے۔

ریاستی بی جے پی صدر سنجے جیسوال نے ہفتہ کے روز کہا کہ ایسا حکم یقینا پاپولرفرنٹ آف انڈیا کو ہندوستان کو 2045 تک اسلامی ملک بنانے کے مقصد میں مدد کرے گا۔ یہ چیف منسٹر نتیش کمار اور ڈپٹی چیف منسٹر تیجسوی یادو کے ایجنڈہ کا ایک حصہ ہے۔

چند ماہ قبل مرکزی حکومت نے پانچ سال کیلئے پی ایف آئی پر امتناع عائد کردیا تھا۔ جنتادل یو اور کانگریس قائدین نے جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرتے ہوئے جیسوال‘ پارٹی کے مارگ درشک منڈل پر بھی حملہ کررہے ہیں۔

وہ بظاہر بی جے پی میں موجود مسلم قائدین کا حوالہ دے رہے تھے کانگریس لیجلیسچر پارٹی قائد اجیت شرما نے کہا کہ رمضان میں اسلام کے ماننے والوں کو راحت فراہم کرنا پرانا طریقہ کار ہے کیونکہ وہ لوگ مقررہ وقت پر نماز ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوؤں کو بھی ان کے تہواروں کے دوران کافی راحت فراہم کی جاتی ہے۔