شمالی بھارت

شادی اور مذہب تبدیلی کا دباؤ، جان سے ماردینے کی دھمکی

آشا پور کی رہنے والی نرسنگ کالج کی اس طالبہ نے الزام لگایا ہے کہ ملزم مونو منصوری روزانہ موٹر سائیکل پر گاؤں سے اس کا پیچھا کرتا تھا اور اس پر مذہب تبدیل کرنے اور شادی کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا تھا۔

کھنڈوا: مدھیہ پردیش کے کھنڈوا ضلع میں ایک نوجوان کی طرف سے ایک نوجوان پر مذہب تبدیل کرنے اور ایسا نہ کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دینے کے بعد پولیس نے ملزم نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے۔

کچھ دن پہلے ضلع کے گاؤں بانگردا میں شادی سے انکار پر ایک سنکی عاشق کے ذریعہ لڑکی کا گلا کاٹنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ تاہم بعد میں ملزم نوجوان کی لاش برآمد ہوگئی تھی۔

سٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پونم چند یادو نے بتایا کہ متاثرہ کی شکایت پر تھانہ کوتوالی میں معاملہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ لڑکی نے اپنی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ نوجوان نے کل کالج کے سامنے اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی اور مذہب تبدیل کرکے شادی کرنے کے لئے کہا۔

اس نے ایسا نہ کرنے کی صورت میں جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔ پولس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ آشا پور کی رہنے والی نرسنگ کالج کی اس طالبہ نے الزام لگایا ہے کہ ملزم مونو منصوری روزانہ موٹر سائیکل پر گاؤں سے اس کا پیچھا کرتا تھا اور اس پر مذہب تبدیل کرنے اور شادی کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا تھا۔

 اس نے اسے دھمکی دی اور اپنی بندوق اور ریوالور کے ساتھ تصاویر بھیجتے ہوئے بھی اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ گزشتہ شام ملزم نے لڑکی کو اس کے کالج کے سامنے روکا اور شادی کے لیے دباؤ ڈالتے ہوئے شادی نہ کرنے پر تیزاب پھینکنے کی دھمکی دی ۔ لڑکی کا الزام ہے کہ نوجوان نے اسے پہلے بھی سوشل میڈیا پر دھمکیاں دی تھیں جس کے اسکرین شاٹس اس نے پولیس کو دیے ہیں۔