شمالی بھارت

فلاحی خدمات کے باوجود ہمارے فرقہ کی کوئی عزت نہیں: مرکزی وزیر

مرکزی وزیر جان بارلا نے اس الزام کو خارج کردیا کہ عیسائی لوگ دوسروں کا دھرم پریورتن کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عیسائی فرقہ نے ملک کی ترقی میں کافی ہاتھ بٹایا ہے۔

کولکتہ: مرکزی وزیر جان بارلا نے اس الزام کو خارج کردیا کہ عیسائی لوگ دوسروں کا دھرم پریورتن کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عیسائی فرقہ نے ملک کی ترقی میں کافی ہاتھ بٹایا ہے۔

متعلقہ خبریں
تبدیلی مذہب کیس، ہندو کارکنوں اور نرسس کے خلاف کیس درج
کراچی میں جاریہ ماہ کے اواخر کو ہندو فرقہ کی ریالی

تعلیم اور سخاوت کے میدان میں نمایاں خدمات کے باوجود عیسائیوں کی خدمات کا وہ اعتراف نہیں ہوا جس کے کہ وہ مستحق ہیں۔ وہ جمعہ کے دن کولکتہ میں امن ریالی سے خطاب کررہے تھے۔ بی جے پی قائد نے کہا کہ ملک میں عیسائی اسکول جابجا پائے جاتے ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ مہاتما گاندھی سے لے کر فلم اداکار شاہ رخ خان تک کئی ممتاز شخصیتوں نے عیسائی اداروں سے تعلیم حاصل کی ہے۔ مرکزی مملکتی وزیر اقلیتی امور نے کہا کہ ہیلت سنٹرس اور بیت المعمرین (اولڈ ایج ہومس) اس کے علاوہ ہیں۔ اتنی ساری خدمات کے باوجود عیسائیوں کا کوئی احترام نہیں۔ ان پر تبدیلی مذہب کا الزام کیوں عائد کیا جارہاہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی کا بھی مذہب تبدیل نہیں کرتے۔ مختلف ریاستوں میں بی جے پی قائدین الزام عائد کرتے رہتے ہیں کہ چرچ قائدین لوگوں کو عیسائی بناتے ہیں۔ جان بارلا نے جو خود عیسائی ہیں‘ کہا کہ ہم امن کے سوا کچھ بھی نہیں چاہتے‘ وقت آگیا ہے کہ ہم متحد ہوں۔

انہوں نے کہا کہ عیسائیوں کے ساتھ ویسی ناانصافی نہ ہو جیسی کہ چھتیس گڑھ میں ہورہی ہے۔ چھتیس گڑھ کے نارائن پور میں 2 جنوری کو ایک گرجا گھر میں توڑپھوڑ ہوئی تھی اور 6 پولیس والے بشمول ایک آئی پی ایس عہدیدار زخمی ہوئے تھے۔ قبائلیوں نے دھرم پریورتن کا الزام عائد کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا۔

مغربی بنگال کے علی پور دوار کے رکن پارلیمنٹ جان بارلا نے کہا کہ اگر ہم نے دنیا کو اپنی خدمات نہیں بتائیں تو ہمیں مارا پیٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسکولوں کے علاوہ دواخانے‘ طبی مراکز‘ اولڈ ایج ہومس اور دیگر ادارے عیسائی لوگ اپنے پیسوں سے چلارہے ہیں اس کے باوجود ان کی کوئی عزت نہیں۔

جان بارلا نے کہا کہ جب سے میں وزیر بنا ہوں (بطور اقلیتی رکن‘ بطور عیسائی) میں سوچتا ہوں کہ اس ملک کے لئے ہم نے کیا کیا ہے؟ ہم نے آزادی سے پہلے اور آزادی کے بعد اس ملک کو کیا دیا اور بدلہ میں کیا پایا؟۔ ہمیں اپنے کنٹری بیوشن کا کیا صلہ ملا؟۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے دوردراز علاقوں میں تک جہاں سرکاری اسکول نہیں ہوتا‘ عیسائی اسکول کام کررہے ہیں۔ مجاہدین آزادی نیتاجی سبھاش چندربوس‘ مہاتما گاندھی‘ ایل کے اڈوانی‘ ارون جیٹلی‘ سمرتی ایرانی‘ جے پی نڈا جیسے سیاستداں‘ ”پوار فیملی“ اور فلم اسٹار شاہ رخ خان یہ سبھی عیسائی اسکول کے پڑھے ہوئے ہیں۔ جان بارلا نے کہا کہ عیسائی لوگ حکومت مخالف نہیں ہیں۔

تاجر اور سیاستداں اپنے بچوں کو عیسائی اسکولوں میں پڑھاتے ہیں۔ ایسے میں ہمیں کیوں مارا پیٹا جاتا ہے؟ دھرم پریورتن کے لئے عیسائیوں کو کیوں موردِ الزام ٹھہرایا جاتا ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ اس میں ہمارے فرقہ کی بھی غلطی ہے۔ وہ غلطی یہ ہے کہ ہم ملک کو یہ نہیں بتاتے کہ ہمارا کنٹری بیوشن کیا ہے۔

اسی وجہ سے ہمیں حکومت سے کوئی عزت نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو عیسائیوں کی خدمات اور کارناموں سے واقف کرانے کے لئے آئندہ سال ملک بھر میں ایسی امن ریالی کی جائیں گی۔ یہ سیاسی مسئلہ نہیں ہے۔ عیسائی لوگ صرف امن اور ترقی چاہتے ہیں۔