شمالی بھارت

مدھیہ پردیش کی جامع مسجد میں توڑ پھوڑ،مسلمانوں کے کاٹ دیں گے ، ہندوں کے نعرے

اطلاعات کے مطابق20 سالہ مسلم لڑکاسیفی(نام تبدیل) اور19 سالہ ہندولڑکی ریتیکا(نام تبدیل) نے معاشقہ کے بعد راہ فرار اختیارکی۔ لڑکی کاتعلق دلت برادری سے ہے۔اس مسئلہ پرموضع ادئے نگراوراطراف واکناف کے علاقہ میں کشیدگی پیداہوگئی۔

بھوپال: ایک مسلمان لڑکی کے ساتھ ہندولڑکی کے فرار ہونے کے بعدموضع ادئے نگرمیں ایک ہجوم نے توڑپھوڑ مچائی اورایک مسجد کونقصان پہونچایا۔ انہوں نے فرقہ وارانہ نعرے بھی لگائے۔ مدھیہ پردیش کے ضلع دیوس کے ایک موضع میں بین مذہبی تعلقات کے خلاف احتجاج کے دوران ایک مقامی مسجد کونقصان پہنچایاگیا۔

اطلاعات کے مطابق20 سالہ مسلم لڑکاسیفی(نام تبدیل) اور19 سالہ ہندولڑکی ریتیکا(نام تبدیل) نے معاشقہ کے بعد راہ فرار اختیارکی۔لڑکی کاتعلق دلت برادری سے ہے۔اس مسئلہ پرموضع ادئے نگراوراطراف واکناف کے علاقہ میں کشیدگی پیداہوگئی۔

 لڑکی کے خاندان نے سیفی کے خلاف ادئے نگرپولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔بعدازاں تحقیقات شروع کی گئی۔27۔ اگست کوریالی کے دوران مقامی عوام نے فرقہ وارانہ نعرے لگائے اورمقامی جامع مسجد میں توڑپھوڑکی۔ اس گروپ کوایک ویڈیومیں یہ نعرے لگاتے ہوئے دیکھاجاسکتاہے کہ”مسلمانوں کوکاٹ دیاجائے گا“۔ہجوم نے مساجد کونقصان پہنچانے کی بھی اپیل کی۔