شمالی بھارت

موربی حادثہ کی تحقیقات، ہائی کورٹ نظر رکھے: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے آج گجرات ہائی کورٹ سے کہا کہ وہ موربی پل انہدام حادثہ، جس میں 140 سے زیادہ ہلاکتیں پیش آئیں کی تحقیقات اور دیگر امور پر وقتاً فوقتاً نظر رکھے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آج گجرات ہائی کورٹ سے کہا کہ وہ موربی پل انہدام حادثہ، جس میں 140 سے زیادہ ہلاکتیں پیش آئیں کی تحقیقات اور دیگر امور پر وقتاً فوقتاً نظر رکھے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس ہیما کوہلی پر مشتمل سپریم کورٹ کی ایک بنچ نے کہا کہ گجرات ہائی کورٹ چیف جسٹس کی زیرصدارت ایک ڈویژن بنچ اس واقعہ کی پہلے ہی اپنے طور پر نوٹ لے کر کئی احکامات جاری کی ہیں، لہٰذا وہ فی الوقت اس تعلق سے درخواستوں کی سماعت نہیں کرے گی۔

تاہم بنچ نے پی آئی ایل داخل کرنے والے درخواست گزار اور ایک دوسرے فریق جس کے دو رشتہ دار حادثہ میں ہلاک ہوئے کی درخواستوں کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ آزادانہ تحقیقات کی درخواستوں پر کارروائی کرے اور جن کے افرادِ خاندان ہلاک ہوئے ہیں انہیں باوقار معاوضہ ادا کرے۔

عدالت ِ عظمیٰ نے یہ بھی کہا کہ درخواست گزار گجرات ہائی کورٹ سے رجوع ہوں۔ برطانوی دور کا مچھو دریا پر تعمیر کردہ موربی پل 30 اکتوبر کو منہدم ہوا، جس میں 47 بچوں کے بشمول 140 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔