شمالی بھارت

پارتھا چٹرجی کے 50 بینک کھاتوں کا انکشاف

انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے جو کروڑہا روپئے مالیتی اساتذہ بھرتی اسکام کی تحقیقات کررہا ہے، اس نے پارتھا چٹرجی اور ان کی معاون ارپیتا مکرجی کے کم از کم 50 بینک کھاتوں کا پتہ چلایا ہے، جو وہ انفرادی طور پر یا مشترکہ طور پر چلاتے تھے۔

کولکتہ: انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے جو کروڑہا روپئے مالیتی اساتذہ بھرتی اسکام کی تحقیقات کررہا ہے، اس نے پارتھا چٹرجی اور ان کی معاون ارپیتا مکرجی کے کم از کم 50 بینک کھاتوں کا پتہ چلایا ہے، جو وہ انفرادی طور پر یا مشترکہ طور پر چلاتے تھے۔

ایجنسی کے عہدیداروں نے تمام متعلقہ بینک حکام سے رابطہ کیا ہے اور بیان کی تفصیلات طلب کی ہیں، جس کے بعد انہیں فارنسک آڈٹ کے لیے بھیجا جائے گا۔ اسی دوران ای ڈی کے عہدیداروں کو اس ضمن میں ایک اور فرضی کمپنی کا پتہ چلا ہے۔

23 مارچ 2012 کو قائم کیے جانے کے بعد سے اس کے ڈائرکٹروں کے نام کئی مرتبہ تبدیل کیے گئے ہیں۔ قبل ازیں موصولہ اطلاع کے بموجب ٹیچرس اسکام کے اصل ملزم پارتھا چٹرجی کی معاون ارپیتا مکرجی کے بیلگھریا فلیٹ کے پتہ پر دو کمپنیوں نے اپنے آفس رجسٹر کرائے تھے۔

کولکتہ کے بیلگھریا علاقہ میں کلب ٹاؤن ہائٹس کے فلیٹ نمبر 8A، بلاک 5 پر انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے 27 جولائی کو دھاوا کیا تھا۔ یہ فلیٹ بظاہر ارپیتا مکرجی کی ملکیت ہے۔ اس دھاوے کے دوران 27.90 کروڑ روپئے کی غیرمحسوب رقم اور 4.31 کروڑ روپئے مالیتی سونا اور دیگر قابل اعتراض دستاویزات برآمد ہوئے تھے۔

انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے جمعہ کے دن ایک خصوصی عدالت کو بتایا کہ اننتا ٹیکس فیاب پرائیوٹ لمیٹڈ کا دعویٰ ہے کہ ارپیتا مکرجی کے اس کمپنی کے ذریعہ پارتھا چٹرجی کے ارکانِ خاندان سے قریبی تعلقات تھے۔ اس کمپنی کا جملہ مجاز سرمایہ محض دو لاکھ روپئے ہے اور اس نے 1.5 لاکھ روپئے سرمایہ ادا کیا ہے۔

انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ اب اس امر کی تحقیقات کررہا ہے کہ آیا چٹرجی اور مکرجی نے اسکول ٹیچرس اور غیرتدریسی عملہ کے تقرر سے حاصل ہونے والی حرام کی کمائی کی غیرقانونی منتقلی کے لیے اس فرضی کمپنی کا استعمال کررہے تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اننتا ٹیکس فیاب پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی کے ایک ڈائرکٹر رنموئے ملاکر کے دیگر کئی کمپنیوں کے ساتھ تعلقات ہیں۔

وہ دیگر کم از کم دو کمپنیوں کا ڈائرکٹر ہے۔ ایک کمپنی کا نام ویوو مور ہائی رائز پرائیوٹ لمیٹڈ ہے جو 14 مارچ 2012ء کو قائم کی گئی تھی۔ یہ کمپنی بھی اسی فلیٹ کے پتہ پر رجسٹر کرائی گئی ہے۔ وزارتِ کارپوریٹ امور کے مطابق اس کمپنی کی پیالنس شیٹ گزشتہ مرتبہ 31 مارچ 2019ء کو داخل کی گئی تھی۔

اننتا ٹیکس فیاب کا ایک اور ڈائرکٹر رانیش کمار سنگھ ہے۔ اس کے بھی دیگر کمپنیوں کے ساتھ روابط ہیں۔ خصوصی عدالت نے پارتھا چٹرجی اور ارپیتا مکرجی کو جمعہ کے روز 14 دن کی عدالتی تحویل میں دے دیا۔

اس مدت کے دوران انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ ان دونوں سے جیل میں پوچھ تاچھ جاری رکھے گا۔ ای ڈی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں اگر مزید سنگین جرائم سامنے آئیں تو حیرت زدہ نہیں ہونا چاہیے۔