شمالی بھارت

پرشانت کشورکے پاس پیسہ کہاں سے آرہا ہے؟: للن سنگھ

جنتادل یونائٹیڈ(جے ڈی یو) کے قومی صدر للن سنگھ نے پیر کے دن سیاسی حکمت عملی ساز پرشانت کشور پر جن سوراج یاترا کے اخراجات کے لئے تنقید کی اور انہیں بہار میں بی جے پی کا ایجنٹ قراردیا۔

پٹنہ: جنتادل یونائٹیڈ(جے ڈی یو) کے قومی صدر للن سنگھ نے پیر کے دن سیاسی حکمت عملی ساز پرشانت کشور پر جن سوراج یاترا کے اخراجات کے لئے تنقید کی اور انہیں بہار میں بی جے پی کا ایجنٹ قراردیا۔

انہوں نے اخراجات کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔ للن سنگھ نے یہ بیان پرشانت کشور کے یہ کہنے کے بعد دیا کہ بہار میں گزشتہ 30 تا 35 سال میں کوئی ترقی نہیں ہوئی۔ جنتادل یو قائد نے کہا کہ ہمیں پرشانت کشور کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔

یہ شخص صرف اعدادوشمار کا کھیل کھیلتا ہے۔ وہ بی جے پی کا ایجنٹ ہے جو اپنی یاترا کے ذریعہ بھگوا جماعت کے لئے کام کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں پدیاترا پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ ریاست میں ہر کوئی گھومنے کے لئے آزاد ہے لیکن سوال یہ ہے کہ پرشانت بابو نے ریاست میں کتنا وقت اس کی ترقی کو سمجھنے کے لئے گزارا۔

ہمیں ان کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ بہار کے عوام ریاست کی ترقی سے واقف ہیں۔ للن سنگھ نے کہا کہ پرشانت کشور ڈاٹا گیم کھیلتا ہے۔ وہ بہار میں بی جے پی ایجنٹ کی حیثیت سے گھوم رہا ہے اور اپنا کاروبار بڑھارہا ہے۔

وہ اپنی یاترا کو چاہے جو بھی نام دے لے اصل میں وہ بی جے پی کے لئے کام کررہا ہے۔ یہ شخص اخبارات کے صفحہ اول پر بڑے اشتہارات دے رہا ہے۔ اس کا ذریعہ آمدنی کیا ہے؟ اشتہارات اور یاترا پر جو خرچ ہورہا ہے اس کا پیسہ کہاں سے آرہا ہے؟۔ سی بی آئی اور ای ڈی کو چاہئے کہ وہ تحقیقات کریں کہ یاترا کے لئے پیسہ کہاں سے آرہا ہے۔