شمالی بھارت

ہریانہ کابینہ نے جبراً تبدیلی مذہب قوانین میں ترمیم کا خاکہ منظور کیا

ہریانہ کابینہ نے جمعرات کو ہریانہ میں جبراً تبدیلی مذہب قوانین 2022 کی تبدیلی کے خاکے کو منظوری دے دی ہے۔

چندی گڑھ: ہریانہ کابینہ نے جمعرات کو ہریانہ میں جبراً تبدیلی مذہب قوانین 2022 کی تبدیلی کے خاکے کو منظوری دے دی ہے۔ یہ فیصلہ ہریانہ کی جانب سے غیر قانونی مذہبی قانون کی تبدیلی 2022 ء کے مقصد حاصل کرنے کے لئے کی گئی ہے۔

یہ ضروری ہے کہ اِس طریقہ کار پر عمل آوری قانون کے مطابق ہو اور اِس مقصد سے مطلوبہ فارمس درکار ہوں گے، جن کے ذریعہ دیگر طریقہ کار سے قوانین کا تعلق فراہم ہوسکے۔ اِس طریقہ کار کی فراہمی نہ ہونے کے باعث قانون کے مقصد کی تکمیل نہیں ہوسکتی۔

غیر قانونی طور پر ایک مذہب سے دوسرے مذہب منتقل ہونے کو روکنے کے لئے غلط نمائندگی، طاقت کا استعمال، دھمکی، اثرات لالچ دینے کے طریقوں کو استعمال کیا جاتا ہے۔

اِس سلسلہ میں شادیوں یا دیگر متعلقہ شعبوں میں اتفاقی طور پر ایسا کیا گیا ہے۔ ہریانہ غیر قانونی مذہب کی تبدیلی قانون 2022 کو ریاستی حکومت نے وضع کیا ہے۔ کابینہ کی صدارت چیف منسٹر منوہر لال کھٹر نے کی۔