شمالی بھارت

یوپی میں ایس پی کے 100 ایم ایل ایز کا ہم سے رابطہ : ڈپٹی چیف منسٹر

یہ انکشاف کرتے ہوئے کہ اترپردیش میں سیاسی افراتفری کا ماحول ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر کیشو پرساد موریہ نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے تقریباً 111 کے منجملہ 100 ایم ایل ایز بی جے پی قائدین کے رابطے میں ہیں۔

لکھنؤ: یہ انکشاف کرتے ہوئے کہ اترپردیش میں سیاسی افراتفری کا ماحول ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر کیشو پرساد موریہ نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے تقریباً 111 کے منجملہ 100 ایم ایل ایز بی جے پی قائدین کے رابطے میں ہیں۔

انہوں نے سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو کی پیشکش کے بعد اُس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر موریہ 100 بی جے پی ایم ایل ایز کے ساتھ سماج وادی پارٹی میں شامل ہوتے ہیں تو ایس پی اُنہیں چیف منسٹر بنائے گی۔

موریہ نے اکھلیش یادو کے مشاہدہ کا پُر زور جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایس پی سربراہ ایسے موقف میں نہیں کہ وہ اپنے ایم ایل ایز کو ساتھ رکھ سکے۔ لہٰذا کس طرح اِس طرح کا پیشکش کرسکتے ہیں۔ اکھلیش اسمبلی انتخابات میں ناکامی کے بعد پانی سے باہر نکلی ہوئی مچھلی کی طرح رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں۔

سماج وادی پارٹی اب سماپت پارٹی ہوگئی ہے اور وہ اپنے اختتام کے قریب ہے۔ موریہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو بھاری اکثریت حاصل ہے۔ اُسے کسی اور پارٹی کو توڑنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ریاستی بی جے پی سربراہ بھوپیندر سنگھ چودھری جو او بی سی لیڈر ہیں نے فوری اکھلیش کے ریمارک کا جواب دیا کہ وہ اپنی پارٹی کے قانون سازوں کے تعلق سے پریشان ہیں۔

اکھلیش یہ نہیں جانتے کہ کیشو موریہ کتنے پُرعزم اور پارٹی کا مضبوط ہاتھ ہے، وہ مضبوطی کے ساتھ ہمارے ساتھ ہیں، اُن کے بارے میں پریشانی کی کوئی ضرورت نہیں بلکہ اکھلیش کو اِس بات کی فکر ہونی چاہیے کہ اُن کے اتحاد کے شرکاء خاندان کے لوگ اُن کی پارٹی اور اُن کے پارٹی کے ایم ایل ایز جن میں سے بیشتر ہمارے رابطے میں ہیں، چودھری نے یہ بات کہی۔

یادو کی پیشکش جو موریہ کو دی گئی ہے اِس تناظر میں 2017ء میں بی جے پی ریاست میں اقتدار پر آئی تھی جب موریہ ریاستی پارٹی کے سربراہ تھے۔ ایس پی اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے اُس وقت کہا تھا کہ موریہ کو چیف منسٹر نہیں بنایا جائے چونکہ اُن کا تعلق او بی سی برادری سے ہے۔

بی جے پی نے یوگی آدتیہ ناتھ کو چیف منسٹر بنانے سے اتفاق کرلیا۔ موریہ اور یادو کے درمیان اترپردیش میں سخت الفاظ کا تبادلہ اسمبلی میں 2 ماہ قبل تک ہوتا رہا۔