شمالی بھارت

بنارس ہندویونیورسٹی میں ہولی منانے پر پابندی

وارانسی میں قائم باوقار ہندویونیورسٹی بی ایچ یو نے کیمپس کے اندر ہولی کھیلنے پر امتناع عائد کردیا ہے اور کہا ہے کہ کیمپس کے اندر ہولی کھیلنا اور موسیقی بجانے پر پابندی لگادی گئی ہے۔

وارانسی: وارانسی میں قائم باوقار ہندویونیورسٹی بی ایچ یو نے کیمپس کے اندر ہولی کھیلنے پر امتناع عائد کردیا ہے اور کہا ہے کہ کیمپس کے اندر ہولی کھیلنا اور موسیقی بجانے پر پابندی لگادی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
پاکستانی علماء، ہماری رہنمائی کریں : مفتی نورولی محسود
عثمانیہ یونیورسٹی کے سوئمنگ پول کو کھول دیاجائے گا

اس ہدایت کی عدم تعمیل پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ زعفرانی تنظیموں نے اس ہدایت کو ”مخالف ہندو“ قرار دیتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

یونیورسٹی حکام نے تمام محکموں کے صدور اور مختلف ہاسٹلس کے وارڈنس سے کہا ہے کہ وہ اس ہدایت پر سختی کے ساتھ تعمیل کو یقینی بنائیں۔ خلاف ورزی کرنے والوں پر کارروائی کی جائے گی۔ یہ نوٹس چند دن پہلے جاری کی گئی تھی لیکن ہفتہ کے روز منظر عام پر لائی گئی ہے۔

زعفرانی تنظیموں نے فوری اس کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ وشواہندوپریشد کے مقامی لیڈر ونود بنسل نے کہا کہ ہولی ہندوؤں کا ایک انتہائی اہم تہوار ہے۔ یونیورسٹی اسے منانے پر کس طرح امتناع عائد کرسکتی ہے۔

وی ایچ پی لیڈر نے کہا کہ سناتن ہندوستان میں ایسی پابندی کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ یہ ممکن ہے کہ کوئی اپنے طور پر ہولی نہ منانے کا فیصلہ کرے لیکن دوسروں کو یہ تہوار نہ منانے کی ہدایت دینا اور سخت کارروائی کا انتباہ دینا بعید از تصور ہے۔

ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یونیورسٹی کے نام سے لفظ ہندو نکالنے کی سازش کی جارہی ہے۔ بی ایچ یو کے عہدیداروں مطابق اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ ہولی کا جشن منانے والے کیمپس میں ہنگامہ آرائی کرتے ہیں اور ہر ایک پر رنگ پھینکتے ہیں۔ ماضی میں ہراسانی کے کیسس کی بھی اطلاع دی گئی تھی۔