شمالی بھارت

بنگلہ دیش وزیر اعظم شیخ حسینہ کی درگاہ اجمیر شریف میں حاضری

سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان، حسینہ اجمیر سرکٹ ہاؤس سے درگاہ شریف پہنچیں جہاں مرکزی نظام گیٹ پر ان کا پرتپاک خیرمقدم اور روایتی استقبال کیا گیا۔ نقارخانے میں شادیانے بجائے گئے ۔ ان کے ہمراہ بنگلہ دیش کے وفد کا ایک رکن بھی تھا۔

اجمیر: بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے آج راجستھان کے اجمیر میں خواجہ معین الدین حسن چشتیؒ کی درگاہ پر حاضری دی اور آستانے شریف پر مخمل کی چادر اور عقیدت کے پھول چڑھائے۔

سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان، حسینہ اجمیر سرکٹ ہاؤس سے درگاہ شریف پہنچیں جہاں مرکزی نظام گیٹ پر ان کا پرتپاک خیرمقدم اور روایتی استقبال کیا گیا۔ نقارخانے میں شادیانے بجائے گئے ۔ ان کے ہمراہ بنگلہ دیش کے وفد کا ایک رکن بھی تھا۔

حسینہ نے غریب نواز کی بارگاہ آستانہ شریف میں دونوں ممالک میں بہتر تعلقات، امن، خوشحالی، خیر سگالی اور بھائی چارے کی دعا کی۔ خادم سید کلیم الدین اور سید ناظم الدین نے انہیں زیارت کرائی ۔ زیارت کے بعد انہوں نے وزیراعظم حسینہ کو اپنی طرف سے شال پیش کی۔

آستانے سے باہر آکر انہوں نے انجمن سید زادگان جو کہ خادم کی ایک تنظیم ہے، کی وزیٹر بک میں اپنے خیالات لکھے۔ انجمن کی طرف سے صدر غلام کبریا کی جانب سے سید سرور چشتی نے انہیں درگاہ کا نشان پیش کیا۔ زیارت کے بعد واپسی پر بلند دروازہ پر درگاہ کمیٹی کے صدر شاہد حسین رضوی اور نائب صدر منور خان کی جانب سے راجستھانی چنری پہنا کر استقبال کیا گیا۔

درگاہ دیوان زین العابدین اور ان کے بیٹے نصیر الدین نے بھی شیخ حسینہ کو یادگاری تحفہ پیش کیا۔ اس موقع پر انجمن شیخ زدگان کے صدر سبحان چشتی، سیکرٹری زاہد الحق چشتی بھی موجود تھے جنہوں نے شیخ حسینہ کا استقبال کیا۔

حسینہ نے درگاہ شریف میں تقریباً پچاس منٹ قیام کیا جس میں سے تقریباً اٹھارہ منٹ انہوں نے آستانہ شریف میں دعا میں گزارے۔ غریب نواز پر ان کی عقیدت قانل دید تھی ۔ اس سے پہلے بھی وہ کئی بار اجمیر شریف آ چکی ہیں۔

قبل ازیں جے پور سے سڑک کے ذریعے اجمیر سرکٹ ہاؤس پہنچنے پر ضلع اور پولیس انتظامیہ کے افسران اور ان کے خادم سید کلیم الدین نے ان کا استقبال کیا۔

حسینہ کے اجمیر کے دورے کے دوران شہر میں سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے تھے اور جگہ جگہ پولیس تعینات کی گئی تھی اور درگاہ کو صبح 8 بجے سے خالی کرا لیا گیا تھا جس کی وجہ سے دور دراز سے آنے والے زائرین اس دوران شرکت نہیں کر سکے۔

 ان کے دورے کے دوران درگاہ میں داخلے کو روک دیا گیا اور صرف پاس رکھنے والے شخص کو ہی اجازت دی گئی۔ اس دوران سڑک سے نکلنے والی گلیاں بھی بند کر دی گئیں اور ٹریفک کا رخ موڑ دیا گیا۔