شمالی بھارت

بہار میں ایک مسلمان کو ڈپٹی چیف منسٹر بنایاجائے: اختر الایمان

اخترالایمان نے آبادی کے حساب سے نمائندگی دینے کی مانگ کرتے ہوئے 12 مسلم وزیر بنائے جانے کا مطالبہ بھی کیا ۔ اختر الایمان نے واضح لفظوں میں کہا کہ اگر ایسا نہیں کیا جاتا ہے تو مسلمانوں کے ساتھ ایک کھلی ناانصافی ہوگی ۔

پٹنہ: کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے ریاستی صدر اور بہار قانون ساز اسمبلی کے رکن اختر الایمان نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت بہار میں ایک مسلمان کونائب وزیر اعلی بنایا جائے۔ یہ مطالبہ انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کیا ۔

انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا جس بڑی پارٹی سے گٹھ بندھن کرکے نتیش کمار نے بی جے پی کو ہٹا کر حکومت کی تشکیل کی ہے اس گٹھ بندھن کو ایک بڑی پارٹی بنانے میں مسلمانوں کا بہت بڑا ہاتھ ہے لہذا بڑی نمائندگی اس کا استحقاق ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ ایک مسلمان کو ڈپٹی سی ایم کا عہدہ دیا جائے۔

 اس کے علاوہ انہوں نے آبادی کے حساب سے نمائندگی دینے کی مانگ کرتے ہوئے 12 مسلم وزیر بنائے جانے کا مطالبہ بھی کیا ۔ اختر الایمان نے واضح لفظوں میں کہا کہ اگر ایسا نہیں کیا جاتا ہے تو مسلمانوں کے ساتھ ایک کھلی ناانصافی ہوگی ۔

انہوں نے مزیدکہا کہ اس سے قبل بھی نتیش کمار بی جے پی کی گٹھ بندھن والی حکومت میں دو ڈپٹی سی ایم کے ساتھ حکومت چلا رہے تھے اسی طرز پر اس حکومت میں بھی دو ڈپٹی سی ایم بنائے جائیں گے تو 18 فیصد والی مسلم آبادی کو بھی مناسب نمائندگی مل جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ آر جے ڈی کو سب سے بڑی پارٹی بنانے میں بھی مسلمانوں کا ہی ہاتھ ہے ۔ اس نے ابھرتی ہوئی مسلم سیاسی قیادت کو کچلتے ہوئے میری پارٹی کے چار مسلم اراکین اسمبلی کو ورغلا کر اپنی پارٹی میں شامل کرلیا اور اس کے بعد آر جے ڈی بہار کاسب سے بڑی سیاسی جماعت بن گئی ۔

تب اسے گورنر کے سامنے اپنا دعویٰ پیش کرنے کا جواز بھی حاصل ہو گیا ورنہ اس کے لیے حکومت بنانا آسان نہیں تھا ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ آر جے دی کے ذریعہ مسلم قیادت کو کچلنے کا درد بہار کی دو کروڑ کی مسلم آبادی نے محسوس کیا ہے جس کا خمیازہ اس کو بھگتنا پڑے گا ۔اس پریس کانفرنس نے ایم آئی ایم کے ریاستی جنرل سکریٹری انجینئر آفتاب عالم اور ایم آئی ایم کے یوتھ ونگ کے ریاستی صدر عادل حسن بھی موجود تھے ۔ انہوں نے بھی ان مطالبات کی پرزور حمایت کی

اختر الایمان نتیش کمار کے علاوہ گٹھ بندھن میں شامل سبھی سیاسی پارٹی کے رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ میرے اس مطالبے کو سنجیدگی سے لیں اور مسلم ڈپٹی سی ایم اور بارہ مسلم وزیر بنائے جانے کے مطالبے کو عملی شکل دینے میں اپنا تعاون پیش کریں ۔