شمالی بھارت

سکھویندر سنگھ سکھو، ہماچل پردیش کے نئے چیف منسٹر

سکھویندر سنگھ سکھو نے جو ہماچل پردیش میں کانگریس انتخابی مہم کمیٹی کے سربراہ رہے‘ پہاڑی ریاست کے نئے چیف منسٹر ہوں گے۔

شملہ: سکھویندر سنگھ سکھو نے جو ہماچل پردیش میں کانگریس انتخابی مہم کمیٹی کے سربراہ رہے‘ پہاڑی ریاست کے نئے چیف منسٹر ہوں گے۔

پارٹی نے ہفتہ کے دن یہ اعلان کردیا۔ پچھلی اسمبلی میں قائد اپوزیشن مکیش اگنی ہوتری ڈپٹی چیف منسٹر ہوں گے۔ سی ایل پی اجلاس کے بعد پارٹی نے یہ اعلان کیا۔ صلع ہمیرپور کے حلقہ نادون سے رکن اسمبلی 58 سالہ سکھو سی ایل پی قائد منتخب ہوئے۔ وہ 11 دسمبر کو حلف لیں گے۔

جمعہ کی شام کانگریس ارکان اسمبلی نے متفقہ قرارداد منظورکرکے پارٹی صدر کو لیجسلیچر پارٹی قائد کے انتخاب کا اختیار دے دیا تھا۔ کانگریس نے پہاڑی ریاست میں بی جے پی سے اقتدار چھین لیا ہے۔ اس نے 68کے منجملہ 40 نشستوں پر جیت حاصل کی۔ پولنگ 12 نومبر کو ہوئی تھی اور نتائج کا اعلان جمعرات کو ہوا۔

ہماچل پردیش کانگریس کے سابق صدر سکھو 4 مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوچکے ہیں۔ وہ پارٹی قائد راہول گاندھی کے قریبی سمجھے جاتے ہیں۔ ذرائع کے بموجب وہ کانگریس کے بزرگ قائد اور 6 مرتبہ چیف منسٹر رہے ویربھدرا سنگھ کے ناقد کے طورپر جانے جاتے ہیں۔ اسی دوران کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے نے کلبرگی میں کہا کہ ہماچل پردیش کے نئے چیف منسٹراور ڈپٹی چیف منسٹر 11 دسمبر کو حلف لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 10 نکاتی پروگرام پیش کرتے ہوئے ہماچل پردیش میں جیت حاصل کی۔ کرناٹک میں بھی ہماچل پردیش جیسی جیت دُہرائی جانی چاہئے۔ میں جنوبی ریاست میں کانگریس کی حکومت چاہتا ہوں۔

یو این آئی کے بموجب ہماچل پردیش الیکشن واچ اینڈ اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (ایچ پی ای ڈبلیو) اور اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) کے ایک تجزیہ میں کہا گیا ہے کہ ریاستی اسمبلی میں جیت حاصل کرنے والوں میں 93 فیصد کروڑ پتی ہیں اور41کے خلاف فوجداری مقدمات ہیں۔

اے ڈی آرنے ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات میں تمام 68 فاتح امیدواروں کے حلف ناموں کا تجزیہ کرنے کے بعد یہ نتیجہ نکالا ہے۔چودھویں ریاستی اسمبلی کے جیتنے والے امیدواروں میں 40 کانگریس‘25 بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور 3 آزاد امیدوار شامل ہیں۔

جیتنے والے امیدواروں کے مالیاتی پروفائل کے مطابق اوسط ایم ایل اے 13.26 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔ تجزیہ کے مطابق کل 68 ایم ایل اے میں سے 63.93 فیصد یا تو کروڑ پتی ہیں یا بڑی سلطنتوں کے مالک ہیں۔ اگر ہم پارٹی کے لحاظ سے کروڑ پتی جیتنے والے امیدواروں کا تجزیہ کریں تو 40 میں سے 38.95 فیصد کانگریس کے، 25 میں سے 22.88 فیصد بی جے پی کے ہیں۔