شمالی بھارت

بارہ بنکی میں شوہر نے اسکول پہنچ کر ٹیچر کو طلاق ثلاثہ دے دی

اترپردیش کے بارہ بنکی میں ایک شخص نے ایک خانگی اسکول پہنچ کر اپنی بیوی کو جب وہ کلاس لے رہی تھی اس کے طلبہ کے سامنے طلاق ثلاثہ دے دی۔ پولیس نے جمعرات کو کہا کہ خاتون کے شوہر کے خلاف ایک مقدمہ درج کرلیا گیا۔

بارہ بنکی: اترپردیش کے بارہ بنکی میں ایک شخص نے ایک خانگی اسکول پہنچ کر اپنی بیوی کو جب وہ کلاس لے رہی تھی اس کے طلبہ کے سامنے طلاق ثلاثہ دے دی۔ پولیس نے جمعرات کو کہا کہ خاتون کے شوہر کے خلاف ایک مقدمہ درج کرلیا گیا۔

خاتون نے پولیس سے کی گئی شکایت میں الزام عائد کیا کہ اس کے شوہر نے اس کے اسکول پہنچنے کے بعد ’طلاق ثلاثہ‘ دے دی۔ شخص کی شناخت محمد شکیل کی حیثیت سے کی گئی جو سعودی عربیہ سے لوٹا ہے۔ خاتون نے پولیس سے کہا کہ ضلع فریدآباد کے ساکن شکیل سے یکم ستمبر 2020 کو شادی کے بعد اس کے سسرالی اس کو جہیز کے لئے ہراساں کیا کرتے تھے۔

اس نے الزام عائد کیا کہ اس کے شوہر‘ ساس اور دیگر لوگ جہیز کے لئے اس کو زد و کوب کیا کرتے تھے۔ پولیس نے کہا کہ خاتون نے کہا کہ اس کے سسرال والوں نے دھمکی بھی دے رکھی تھی کہ اگر وہ جہیز نہیں لے آئی تو اس کو گھر سے نکال دیں گے اور آخر کار اس کو اس کے میکے بھیج دیا گیا۔

اس نے کہا کہ پھر اس کا شوہراسے اطلاع دئیے بغیر سعودی عربیہ چلا گیا۔ خاتون نے بتایا کہ وہ تب سے اپنے میکے میں رہ رہی تھیں اور ایک خانگی اسکول میں ٹیچر کی حیثیت سے کام کررہی ہیں۔ جاریہ سال 28 جون کو خاتون کا شوہر سعودی عربیہ سے واپس لوٹا اور 10 / جولائی کو بارہ بنکی میں اس کے میکے کے گھر آیا۔

اس نے خاتون کو اپنے ساتھ چلنے کے لئے کہا مگر اس نے کہا کہ وہ فوری واپس نہیں آسکتی۔ پولیس نے کہا کہ خاتون نے بتایا کہ اس کا شوہر 6 دنوں تک ساتھ رہا اور پھر گھر چلا گیا۔ وہ 24 /اگست کو اسکول پہنچا اور خاتون کو اس وقت تین طلاقیں دے دیں جب وہ کلاس لے رہی تھی۔ اسٹیشن ہاؤز آفیسر کوتوالی سٹی سنجے مؤریہ نے کہا کہ شخص کے خلاف ایک مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔