شمالی بھارت

مہاراشٹرا کے 55 مواضعات گجرات میں ضم ہونے کے خواہاں

مہاراشٹرا کے ضلع ناسک کے تعلقہ سرگنا کے 55 مواضعات گجرات میں ضم ہونا چاہتے ہیں کیونکہ وہ ”ترقی کا مزہ چکھنا چاہتے ہیں“ جو انہوں نے آزادی کے 75 برس بعد بھی نہیں چکھا ہے۔

نوساری(گجرات): مہاراشٹرا کے ضلع ناسک کے تعلقہ سرگنا کے 55 مواضعات گجرات میں ضم ہونا چاہتے ہیں کیونکہ وہ ”ترقی کا مزہ چکھنا چاہتے ہیں“ جو انہوں نے آزادی کے 75 برس بعد بھی نہیں چکھا ہے۔

اس سلسلہ میں یادداشت ڈپٹی کلکٹر ونسدا کو دی گئی۔ سرگنا تعلقہ سنگھرش سمیتی کی یہ یادداشت ریاستی حکومت کو بھیجی جارہی ہے۔

نوساری کے ضلع کلکٹر امیت یادو نے پیر کے دن آئی اے این ایس کو بتایا کہ ونسدا کے ڈپٹی کلکٹر نے مجھے اطلاع دی ہے کہ سرگنا تعلقہ کا ایک وفد ان سے ملنے آیا تھا۔

اس نے ایک یادداشت دی ہے۔ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ ان کے مواضعات کو گجرات میں ضم کردیا جائے۔ سرگنا تعلقہ میں این سی پی یونٹ کے صدر چنتامن گاوٹ نے وفد کی قیادت کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سرگنا تعلقہ اور اس کے مواضعات میں کوئی ترقی نہیں ہوئی ہے جبکہ متصل گجرات میں ترقی ہوچکی ہے۔

ایک اور دیہاتی ہیمنت واگھیرے نے کہا کہ ضلع کی سطح پر دواخانے‘ اسکول اور کالج ہوں گے لیکن تعلقہ مستقر پر سرکاری دواخانوں میں اچھے ڈاکٹر نہیں ہیں۔ کالجس بھی نہیں ہیں۔ 55 مواضعات کے لوگوں کو خانگی گاڑیوں میں سفر کرنا پڑتا ہے۔

سرحد کی دوسری طرف گجرات میں اچھی ترقی ہوئی ہے۔ گجرات سے ہمارا بیٹی کا رشتہ ہے۔ ہم لوگ اپنی لڑکیاں گجرات کے مواضعات میں بیاہتے ہیں اور وہاں کی لڑکیاں بیاہ کر یہاں آتی ہیں۔ سرگنا تعلقہ کے 55 مواضعات کو گجرات میں ضم کردیا جائے تو سماجی لحاظ سے بھی اچھا ہوگا۔