شمالی بھارت

رام نومی کے بعد بھی دو ٹاؤنس میں فرقہ وارانہ جھڑپیں

ضلع روہتاس اور نالندہ کے ہیڈ کوراٹر سہسرام اور بہار شریف ٹاؤنس میں رام نومی کے موقع پر پیدا ہونے والی فرقہ وارانہ کشیدگی کے سبب امتناعی احکام نافذ کردیے گئے ہیں۔

پٹنہ / سہسرام / بہار شریف: ضلع روہتاس اور نالندہ کے ہیڈ کوراٹر سہسرام اور بہار شریف ٹاؤنس میں رام نومی کے موقع پر پیدا ہونے والی فرقہ وارانہ کشیدگی کے سبب امتناعی احکام نافذ کردیے گئے ہیں۔

سہسرام میں سب ڈویژنل مجسٹریٹ منوج کمار نے جمعہ کی دوپہر دوبارہ جھڑپیں شروع ہونے پر دفعہ 144 نافذ کرنے کا حکم دیا۔

ایس ڈی ایم نے بتایا کہ شاجا لال پیر، سونا پٹی، قدیر گنج اور نورتن پیر جیسے علاقوں میں برہم ہجوموں نے شدید سنگباری کرتے ہوئے کئی افراد بشمول 2 پولیس ملازمین کو زخمی کردیا۔ کئی دکانات اور گاڑیوں کو آگ لگائی گئی یا توڑ پھوڑ کی گئی۔

ان علاقوں میں کثیر تعداد میں فورسس کو تعینات کیا گیا ہے اور ڈی آئی جی پولیس نوین چندر جھا، ضلع مجسٹریٹ دھرمیندر کمار اور سپرنٹنڈنٹ پولیس ونیت کمار جیسے سینئر عہدیدار متاثرہ علاقوں میں طلایہ گردی کررہے ہیں۔

بہار شریف میں گگن دیوان، منصور نگر اور نبی نگر جیسے علاقوں میں جھڑپوں کے دوران زائد از 10 افراد کے زخمی ہونے اور زائد از ایک درجن گاڑیوں اور دکانات کو نذرِ آتش کیے جانے کے بعد دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔

نالندہ کے ضلع مجسٹریٹ ششانک شبھانکر نے بتایا کہ ہم نے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔ ہم سی سی ٹی وی فوٹیج کا بھی معائنہ کررہے ہیں، تاکہ گڑبڑ کرنے والوں کی شناخت کرسکیں اور انہیں کیفرکردار تک پہنچا سکیں۔

اسی دوران ریاستی پولیس ہیڈ کوارٹرس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے میڈیا کے ایک گوشہ میں دی گئی ان اطلاعات کو مسترد کردیا کہ برہم ہجوم نے گولیاں چلائی ہیں۔