شمالی بھارت

سلطان پور میں درگا مورتی وسرجن کے دوران جھڑپیں‘32 گرفتار

پولیس نے یہاں پیر کے دن درگا مورتی وسرجن جلوس کے دوران ہوئی جھڑپوں کے سلسلہ میں 32 افراد کو حراست میں لے لیا ہے، عہدیدار نے یہ بتائی۔

سلطان پور (یوپی): پولیس نے یہاں پیر کے دن درگا مورتی وسرجن جلوس کے دوران ہوئی جھڑپوں کے سلسلہ میں 32 افراد کو حراست میں لے لیا ہے، عہدیدار نے یہ بتائی۔

ضلع انتظامیہ نے 5 افراد کو نوٹسیں جاری کی۔ اُن سے پوچھا گیا کہ غیر مجاز قبضوں کو ہٹا دیا جائے اور نقصانات کی تلافی کی جائے۔

کم از کم 6 افراد بشمول ایک پولیس ملازم جھڑپوں کے دوران زخمی ہوگیا، جب 2 طبقوں کے درمیان درگا مورتی وسرجن جلوس کے دوران میوزک چلانے پر جھڑپیں شروع ہوئی تھیں، یہ واقعہ بلدی رائے علاقہ میں پیر کی شام پیش آیا تھا۔

دونوں طبقوں نے ایک دوسرے پر سنگباری کی، عہدیدار نے بتایا کہ ایسے لوگ جن سے کہا گیا تھا کہ ناجائز قبضوں کو ہٹا دیا جائے اور نقصان کی ادائیگی کی جائے، جن میں ایک اختر، عظیم الدین، سری رام یادو، شمس الدین اور مقامی مدرسہ کے منیجر بھی شامل ہے۔

اِن تمام سے کہا گیا کہ 3 یوم کے اندر نوٹس کا جواب داخل کریں۔ اختر سے کہا گیا کہ وہ اپنے مکان کے سامنے ناجائز قبضہ کو ہٹا دے اور ایک 1.75 لاکھ روپے نقصان کا معاوضہ ادا کریں۔ منیجر جمعیت القاری مدرسہ سے کہا گیا کہ وہ 2.2 لاکھ نقصانات کا معاوضہ ادا کرے۔ عظیم الدین کو 2.16 لاکھ اور شمس الدین کو 2.79 لاکھ اور سری رام یادو کو 1.12 لاکھ معاوضہ ادا کرنے کے لئے کہا گیا۔

اِس اقدام کے بعد مقامی علماء کے ایک وفد نے ضلع مجسٹریٹ روش گپتا سے ملاقات کی اور الزام عائد کیا کہ یہ کارروائی صرف ایک طبقہ سے تعلق رکھنے والے ارکان کے خلافکی گئی ہے۔

میٹنگ کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا قاسم نے کہا کہ یہ واقعہ شرمناک ہے۔ اِس کا کوئی مطلب نہیں کہ اِس کا آغاز کس نے کیا۔ اگر 2 طبقے کے لوگ اِس میں ملوث ہیں تو دونوں قصور وار ہیں کوئی ایک نہیں۔