شمالی بھارت

نشہ کے عادی افراد سے بیٹیوں اور بہنوں کی شادی نہ کریں : مرکزی وزیر

مرکزی وزیر کوشل کشور نے آج یہاں کہا ہے کہ ایسے افراد جو کہ نشہ کے عادی ہواکرتے ہیں ان سے لڑکیوں کی شادی کرنے کی بجائے ایک رکشہ راں یا لیبر سے کرنا بہتر ثابت ہوسکتا ہے۔

سلطان پور: مرکزی وزیر کوشل کشور نے آج یہاں کہا ہے کہ ایسے افراد جو کہ نشہ کے عادی ہواکرتے ہیں ان سے لڑکیوں کی شادی کرنے کی بجائے ایک رکشہ راں یا لیبر سے کرنا بہتر ثابت ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایک عہدیدار ہے لیکن وہ نشہ کا عادی ہے لیکن وہ ایک اچھا دولہا ثابت نہیں ہوسکتا۔ جبکہ ایک رکشہ راں یا مزدور ایسے شخص سے بہتر ثابت ہوسکتا ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں اور بہنوں کی ایسے افراد سے شادی نہ کریں جو کہ نشہ کے عادی ہوں۔

نشہ کرنے والے عہدیدار سے رکشہ راں یا لیبر بہتر دُولہا ثابت ہوسکتے ہیں۔یہاں ایک تقریب کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے ان تاثرات اور احساسات کا اظہار کیا اور کہاکہ خوشگوار اور پرامن زندگی کیلئے اچھے ساتھی کی ضرورت ہوتی ہے اگر شوہر نشہ کا عادی ہوتو اس سے زندگی بدمزہ ہوتی جاتی ہے۔

رفتہ رفتہ معاشی حالات بھی بگڑنے لگتے ہیں۔ یہاں لمبہوا اسمبلی حلقہ میں نشہ کی عادت کو دور کرنے سے متعلق پروگرام کو مخاطب کرتے ہوئے مرکزی مملکتی وزیر امکنہ و شہری امور کوشل کشور نے بتایا کہ بیٹیوں اور بہنوں کی شادی کے تعلق سے سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا چاہئے۔

کسی شخص کو یہ سمجھتے ہوئے کہ وہ عہدیدار ہے‘ شادی کیلئے فیصلہ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اگرچیکہ لڑکا عہدیدار ہے لیکن وہ نشہ کا عادی ہے تو یہ ٹھیک نہیں رہے گا۔ اپنے شخصی تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میں جب ایم پی تھا اور میری شریک حیات رکن اسمبلی تھی۔ لیکن ہمارے لڑکے پر توجہ نہیں دی جاسکی۔پھر کس طرح عام آدمی یہ کام کرے گا۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ لڑکیوں اور بہنوں کی شادی سے قبل اس بات کا اطمینان کرلیا جائے کہ لڑکا نشہ کا عادی نہیں ہے۔ مرکزی وزیر کوشل کشور نے کہاکہ ان کا لڑکا آکاش کشور دوستوں کے ساتھ رہتے ہوئے نشہ کا عادی ہوگیا تھا۔ اس کو شراب نہ پینے کی بارہا ترغیب دی گئی لیکن وہ اس کا عادی رہا۔ مرکزی وزیر نے کہاکہ انہوں نے اپنے لڑکے کو ایک ایسے مرکز سے رجوع کیا جہاں پر شراب نوشی ترک کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے درکار ہدایات دی جاتی ہیں۔

ہم کو توقع تھی کہ وہ شراب نوشی ترک کردے گا۔ انہوں نے کہاکہ شادی کے بعد پھر اس نے شراب نوشی شروع کردی اور آخر کار اس کی موت ہوگئی۔ کوشل کشور نے کہاکہ وہ اپنے لڑکے کی شراب نوشی کی عادت نہیں چھڑا سکے اس لئے وہ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ شادی کیلئے ایسے لڑکے کا انتخاب کریں جو کہ شراب نوشی کا عادی نہ ہوں۔

انہوں نے کہاکہ شراب نوشی کی لت کی وجہ ہر سال تقریباً 20 لاکھ افراد کی موت ہوتی ہے۔ اترپردیش کے حلقہ لوک سبھا مہان لال گنج کی نمائندگی کرنے والے کوشل نے کہاکہ تمباکو‘ سگریٹس اور بیڑی کے عادی افراد عام طورپر کیانسر سے متاثر ہوتے ہیں اور آخر کار 80 فیصد افراد کی موت ہوجاتی ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا ہے کہ ضلع کو شراب نوشی کرنے والوں سے پاک بنانے کیلئے مہم چلانے کی ضرورت ہے۔