شمالی بھارت

گاؤکشی پر پولیس سے جھڑپ: راجستھان کے دو گاؤں میں کرفیو نافذ

راجستھان کے ہنومان گڑھ ضلع کے دو گاؤں میں گاوکشی کے بعد پولیس سے جھڑپ ہوئی جس کے بعد احتجاجیوں نے ان افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کیا۔

جئے پور: راجستھان کے ہنومان گڑھ ضلع کے دو گاؤں میں گاوکشی کے بعد پولیس سے جھڑپ ہوئی جس کے بعد احتجاجیوں نے ان افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کیا۔

دو گاؤں میں کرفیو نافذ کردیاگیا اور موبائیل انٹرنیٹ خدمات معطل کردی گئیں۔ تشدد کے سلسلہ میں 45 افراد کو حراست میں لے لیاگیا ہے۔

یہ تشدد چہارشنبہ کی شام شروع ہوا۔ گاندھی باڈی اور چھدیا گاندھی گرام پنچایت میں کرفیو نافذ کردیاگیا۔ صرف ہنگامی خدمات کی اجازت دی گئی ہے۔ موبائیل انٹرنیٹ خدمات معطل کردی گئی ہیں۔ ضلع کلکٹر نے یہ بات بتائی۔11 جولائی کو ایک خاتون نے پولیس کو اطلاع دی چھیدیا گاندھی گاؤں میں ایک گائے کوذبح کیاگیا ہے۔

اس کے نمونے اکٹھا کرنے کے بعد فارنسک سائنس لیباریٹری معائنے کے لئے بھیج دئیے گئے۔ 18 جولائی کو رپورٹ سامنے آئی۔ جس سے ایک نمونہ میں ظاہر ہوا کہ یہ بیف تھا۔ ایک ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اور 6 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ لیکن گاندھی باڈی کے لوگوں نے دیگر مطالبے شروع کئے جیسے مزید گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں۔

مذہبی مقامات کا معائنہ کیا جائے اور سی سی ٹی وی کی تنصیب عمل میں لائی جائے۔ اپنے مطالبہ پر زور دیتے ہوئے بعض مقامی افراد نے 24 جولائی کو بغیر اجازت گاندھی باڈی گاؤں میں دھرنا شروع کردیا۔ بہرحال احتجاج ختم کرنے پر زور دیاگیا اور دفعہ 144 علاقہ میں نافذ کردیاگیا ہے لیکن احتجاجی مطمئن نہیں ہیں۔