شمالی بھارت

گیان واپی کیس: مسلم فریق پر عدالت کا جرمانہ

واضح رہے کہ مسلم فریق کے وکیل ابھے ناتھ یادو کا گذشتہ دنوں انتقال ہوگیا تھا جس کی وجہ سے 4اگست کو عدالت سے نیا وکالت نامہ جمع کرانے کے لئے15 دن کا وقت طلب کیا تھا۔

وارانسی: گیان واپی معاملے کی سماعت کررہے ڈسٹرکٹ جج نے انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی کو کیس کی تیاری کے لئے عدالت کی جانب سے دی گئی مہلت کے بعد مزید دس دن کا وقت طلب کرنے پر جمعرات کو اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جرمانہ عائد کیا اور کمیٹی کو آخری موقع دیا ہے۔ اب معاملے کی اگلی سماعت 22اگست کو ہوگی۔

واضح رہے کہ مسلم فریق کے وکیل ابھے ناتھ یادو کا گذشتہ دنوں انتقال ہوگیا تھا جس کی وجہ سے 4اگست کو عدالت سے نیا وکالت نامہ جمع کرانے کے لئے15 دن کا وقت طلب کیا تھا۔

آج انجمن انتظامیہ مساجدکمیٹی نے دو وکیلوں کا وکالت نامہ عدالت کے سامنے پیش کیا جس میں ایک وکیل کے طور پر شمیم احمد اور یوگیندر پرساد سنگھ عرف بابو کو اس مقدمے میں شامل کیا گیا ہے۔ مسجد انتظامیہ کمیٹی کی جانب سے آج عدالت کی کاروائی شروع ہونے سے پہلے ہی حقائق کو سمجھنے اور ڈاکیومنٹیشن کے لئے مزید 10دنوں کا وقت طلب کیا گیا۔

مسلم فریق نے عدالت کے سامنے اپنی دلیل رکھی کہ انجمن انتظامیہ مساجد کی جانب سے وکیل ابھے ناتھ یادو نے عدالت میں بحث کی تھی۔ اس کے بعد دوسرے فریق کے وکیلوں نے اپنے دلائل پیش کئے۔اب توقع تھی کہ دفاعی وکیل اس کا جواب دیں گے اور ایڈوکیٹ ابھے ناتھ یادو اس کے لئے تیار تھے لیکن اچانک ان کا انتقال ہوگیا۔

مسلم فریق نے مزید کہا کہ ایڈوکیٹ ابھے ناتھ کے اچانک انتقال کی وجہ سے نئے وکیل یوگیند پرسادسنگھ اور شمیم احمد کا وکالت نامہ داخل کیا گیا ہے لیکن وہ فورا بحث کے لئے تیار نہیں ہیں۔ اس لئے عدالت کی کاروائی چلنا ممکن نہیں ہے۔ لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ وہ آج سماعت کو ملتوی کردے اور آگے کی بحث کے لئے مزید 10دنوں کا موقع فراہم کرے۔

اضافی وقت طلب کئے جانے پر عدالت نے اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس پورے معاملے کی نگرانی سپریم کورٹ خود کررہا ہے۔ اس لئے اس میں اتنا زیادہ تاخیر کرنا مناسب نہیں ہے۔عدالت نے انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی پر 500 روپئے کا جرمانہ عائد کیا اور سماعت کی اگلی تاریخ 22اگست مقرر کی۔

ہندو فریق کے وکیل مدن موہن یادو نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ جج اجئے کمار وشویش نے یہ کہتے ہوئے اپنی برہمی کا اظہار کیا ہے کہ معاملہ سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہے اور اسے 8 ہفتوں میں فائنل کرنا ہے۔ عدالت نے انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ آخری موقع فراہم کررہی ہے اور کیس کو طول دینے کی پاداش میں 500روپئے کا جرمانہ عائد کرتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ مسلم فریق کی جانب سے اس عرضی سے متعلق دستاویزات کے مطالعہ کے لئے وقت طلب کئے جانے پر عدالت نے 4اگست کو سماعت کی اگلی تاریخ 18اگست طے کی تھی اور آج سماعت کے وقت مسلم فریق نے مزید 10دنوں کا وقت طلب کرلیا جس پر عدالت برہم ہوگئی۔