شمالی بھارت

یوپی: شوہر پر اسلام قبول کرنے کا دباؤ ڈالنے پر بیوی کیخلاف مقدمہ

فرید پور گاؤں کے اجئے کمار سنگھ اور جلو پور گاؤں کی  مسکان گذشتہ دسمبر میں اپنے گھر والوں کی مرضی کے خلاف شادی کرنے سے پہلے بھی رشتہ میں تھے۔

علی گڑھ: ایک 26 سالہ ہندو شخص نے جس نے چند ماہ قبل ایک مسلم خاتون سے شادی کی تھی، اتر پردیش پولیس سے شکایت کی ہے کہ اس کی بیوی اور رشتہ دار اس پر اسلام قبول کرنے کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
ہولی سے قبل علی گڑھ کی 2مساجد کو ڈھک دیاگیا

فرید پور گاؤں کے اجئے کمار سنگھ اور جلو پور گاؤں کی  مسکان گذشتہ دسمبر میں اپنے گھر والوں کی مرضی کے خلاف شادی کرنے سے پہلے بھی رشتہ میں تھے۔

علی گڑھ پولیس کو اپنی شکایت میں اجئے سنگھ نے الزام لگایا کہ اس کی بیوی نے خود کشی کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔ اس نے کہا کہ مسکان نے اسے دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے اسلام قبول نہیں کیا تو وہ خودکشی کرلے گی اور اسے خودکشی پر اکسانے کے مقدمہ میں پھنسا دیا جائے گا۔

علی گڑھ پولیس نے چہارشنبہ کو اجئے سنگھ کی شکایت پر مسکان، اس کی ماں شاہین شاہ، والد یونس علی، بھائی فرقان علی اور بہنوئی سہیل خان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

پولیس کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سرجنا سنگھ نے بتایا کہ اجئے سنگھ کی بیوی اور اس کے خاندان کے چار افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ الزامات کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ دعوے سچے ہونے کے بعد ہی قانونی کارروائی کی جائے گی۔

پولیس کے مطابق اجئے سنگھ نے سب سے پہلے کرنی سینا کے قومی نائب صدر گیانیندر سنگھ چوہان سے رابطہ کیا جو اسے پولیس کے پاس لے گیا۔            

گیانیندر سنگھ چوہان کے مطابق اجئے کمار سنگھ نے اسے بتایا کہ 26 مارچ کو گھر میں گوشت پکانے پر اس کی مسکان کے ساتھ شدید لڑائی ہوئی۔ اجئے نے اپنی بیوی سے کہا تھا کہ وہ نوراتری کے اچھے دنوں میں گوشت نہ پکائے۔

چوہان کا کہنا ہے کہ اجئے خوفزدہ ہے اور ہم اسے بچانے کے لئے آئیں گے کیونکہ ہم کسی ہندو کو اسلام قبول کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

ڈپٹی ایس پی سرجنا سنگھ نے بتایا کہ میں نے جوڑے کو بلایا ہے اور ان کے درمیان پیچیدگی دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اگر مسکان اور اس کے افراد خاندان اجئے پر مذہب تبدیل کرنے کے لئے دباؤ ڈالتے رہے تو پولیس کارروائی کرے گی۔

بتایا گیا ہے کہ گذشتہ دسمبر میں دونوں کی شادی کے بعد مسکان کے اہل خانہ نے اکبر آباد پولیس اسٹیشن میں اجئے سنگھ کے خلاف اغوا اور زبردستی شادی کا مقدمہ درج کرایا تھا لیکن مسکان نے عدالت کو بتایا تھا کہ اس نے اپنی مرضی سے اجئے سے شادی کی ہے۔ عدالت نے مقدمہ خارج کر دیا۔