کھیل

جنوبی افریقہ نے نیوزی لینڈ کو 190 رنز سے شکست دی

اس فتح کے ساتھ ہی جنوبی افریقہ 12 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں پہلے نمبر پر پہنچ گیا۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ کو ایک مقام کا نقصان ہوا۔

پونے: جنوبی افریقہ نے آج آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے 32 ویں میچ میں کوئنٹن ڈی کاک کے 114 رنز اور راسی وان ڈیر ڈوسن 133 رن کے سنچری حملے کے بعد کیشو مہاراج 46 رن پر چار اور مارکو جانسن 31 رن پر تین وکٹ کی شاندار گیند بازی کی بدولت نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم 35.3 اوورز میں 167 رن پر پویلین بھیج کر 190 رنوں سے میچ جیت لیا ہے۔

متعلقہ خبریں
پانچ کھلاڑی آخری مرتبہ ورلڈکپ کھیلیں گے
نیوزی لینڈ نے دوسرا ٹی ٹوئنٹی 21 رن سے جیت لیا
اسرائیل کی حمایت پر جنوبی افریقہ نے اپنا کپتان تبدیل کردیا
ہندوستانی ٹیم کا 11 گیندوں پر بغیر کوئی رن بنائے 6 وکٹیں گنوانے کا نیا ریکارڈ
نیوزی لینڈ نے نیدرلینڈز کو 99 رن سے شکست دی

اس فتح کے ساتھ ہی جنوبی افریقہ 12 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں پہلے نمبر پر پہنچ گیا۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ کو ایک مقام کا نقصان ہوا۔

آج یہاں مہاراشٹر کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم میں 358 رنز کے بڑے ہدف کا تعاقب کرنے والے نیوزی لینڈ کے اوپنر ڈیون کونوے تیسرے اوور میں دو رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوگئے۔ اس کے بعد مارکو جانسن نے راچن رویندرا کو نو رنز پر آؤٹ کیا۔

اس کے بعد نیوزی لینڈ کے بلے باز ’تو چل میں آیا‘ کی طرز پر پویلین لوٹتے رہے۔ ول ینگ 33 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ کپتان ٹام لیتھم چار رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے، ڈیرل مچل 24 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے، سینٹرن سات رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے اور ساؤتھی سات رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ نیوزی لینڈ کا کوئی بھی کھلاڑی جنوبی افریقی گیند بازوں کے سامنے ٹھہر نہ سکا اور پوری ٹیم 35.3 اوورز میں 167 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے کیشو مہاراج نے چار بلے بازوں کو آؤٹ کیا، مارکو جانسن نے تین، جیرالڈ کوٹزی نے دو اور کاگیسو ربادا نے ایک بلے باز کو آؤٹ کیا۔

اس سے قبل کوئنٹن ڈی کاک (114) اور راسی وان ڈیر ڈوسن (133) کے درمیان دوسرے وکٹ کے لیے 200 رن کی شراکت کی بدولت جنوبی افریقہ نے ورلڈ کپ کے میچ میں بدھ کو نیوزی لینڈ کے خلاف مقررہ 50 اوور میں چار وکٹ گنوا کر 357 رنز کا چیلنجنگ اسکور بنایا۔مہاراشٹر کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم کی رنوں سے بھرپور پچ پر نیوزی لینڈ کے گیند بازوں کو ابتدائی اوورز میں مدد ملی جس کے نتیجے میں ڈی کاک اور کپتان ٹیمبا باوما (24) کو کھیلنے میں دقت نظر آئی۔ کچھ عمدہ باؤنڈریز لگا کر شائقین کی داد حاصل کرچکے باوما اگرچہ نویں اوور میں ٹرینٹ بولٹ کا شکار بنے جنہیں سلپ میں کھڑے مچل سینٹنر نے کیچ کیا تاہم نئے بلے باز دوسن کریز پر آتے ہی رن بنانے کی رفتار تیز ہو گئی۔

دوسن اور ڈی کاک نے کیوی گیند بازوں کو کوئی موقع دیے بغیر گراؤنڈ کے چاروں طرف رنز بنانے شروع کر دیے۔ اس خطرناک شراکت کو توڑنے کے لیے کپتان ٹام لیتھم نے گیند بازوں کو بدلک بدل کر لگایا۔ اس دوران ڈی کاک نے ورلڈ کپ میں اپنی چوتھی سنچری 98 کے اسٹرائیک ریٹ سے مکمل کی۔ یہ ان کے ایک روزہ کیریئر کی 21ویں سنچری تھی۔ دوسرے سرے پر ڈوسن نے بھی 118 گیندیں کھیل کر اپنی سنچری اننگز کے دوران نو چوکے اور پانچ چھکے لگائے۔

نیوزی لینڈ کے تجربہ کار ٹم ساؤتھی نے 40ویں اوور میں ڈی کاک کا وکٹ لے کر اپنی ٹیم کو راحت پہنچائی لیکن تب تک جنوبی افریقہ بڑے اسکور کی طرف بڑھ رہا تھا۔ نئے بلے باز ڈیوڈ ملر (53) نے کیوی گیند بازوں پر طوفانی انداز میں حملہ کیا اور صرف 30 گیندوں میں دو چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ اس دوران ڈوسن، ٹم ساؤتھی کا دوسرا شکار بنے جبکہ ملر کا وکٹ جمی نیشم نے گرایا۔