شمالی بھارت

بیف کھاچکے افراد کو بھی ہندواِزم میں واپس لانا ممکن: آر ایس ایس

آرایس ایس لیڈر نے جئے پور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ”ہندو“ اصطلاح ہمارے دستور اور ملک میں پہلے ہی شامل ہوچکی ہے۔ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے۔ ہندو ہونا ایک شناخت اور ایک کلچر ہے جس سے لوگ وابستہ ہیں۔

جئے پور: راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آرایس ایس) کے جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسابالے نے آج کہا کہ جو لوگ بیف استعمال کرچکے ہیں انہیں بھی ہندوازم میں دوبارہ واپس لایا جاسکتا ہے۔

متعلقہ خبریں
بیٹیوں نے باپ کی آخری رسومات انجام دیں
’ہندوازم‘ نہیں، ’ہندونیس‘ کہیے: ورلڈ ہندو کانگریس

 آرایس ایس لیڈر نے جئے پور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ”ہندو“ اصطلاح ہمارے دستور اور ملک میں پہلے ہی شامل ہوچکی ہے۔ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے۔ ہندو ہونا ایک شناخت اور ایک کلچر ہے جس سے لوگ وابستہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گولوالکر نے ہندو کی ٹھیک ٹھیک تعریف نہیں بتائی۔ ویرساورکر نے اپنی تحریروں میں کہا ہے کہ جو لوگ دریائے سندھو تک کی زمین کو اپنی سمجھتے ہیں وہ لوگ ہندو ہیں۔ ہوسابالے نے گولوالکر کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ ہم اُن لوگوں پر اپنے دروازے بند نہیں کرسکتے جو اپنا مذہب تبدیل کرکے دیگر مذاہب میں شامل ہوچکے ہیں۔

 گولوالکر جی نے کہا تھا کہ انہیں دوبارہ ہندوازم میں واپس لایا جاسکتا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ انہوں نے کسی قسم کے دباؤ کے تحت بیف کھالیا ہو اِس کے باوجود ہم ان پر اپنے دروازے بند نہیں کرسکتے۔ انہیں ہندواِزم میں دوبارہ واپس لایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سنگھ (sangh) کو سمجھنے کیلئے ہمیں نہ صرف اپنے ذہنوں کو بلکہ اپنے دلوں کو بھی کھولنے کی ضرورت ہے۔ آرایس ایس سربراہ موہن بھاگوت سے ایک مرتبہ پوچھا گیا تھا کہ سنگھ کیا ہے تو انہوں نے کہا تھا کہ صرف سنگھ کے بانی ہی جانتے ہیں کہ سنگھ کیا ہے جبکہ ہم سب محض اس کا جواب تلاش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

سنگھ کو سمجھنے کیلئے دماغ کی نہیں بلکہ دل کی ضرورت ہے۔ آرایس ایس جنرل سکریٹری نے کہا کہ سنگھ تمام ہندو سماج کو اپنا خاندان سمجھتا ہے۔ ہوسابالے نے مزید کہا کہ آج سنگھ مرکزی اسٹیج پر پہنچ گیا ہے کیونکہ ملک کے عوام اب سنگھ کے بارے میں جاننے سے دلچسپی لے رہے ہیں۔