شمالی بھارت

بہار: صدیوں سے چلی آ رہی صبح کی عدالت کا نظام ختم

غور طلب ہے کہ اس نظام کے خاتمے سے قبل ریاست کی نچلی عدالتوں میں صبح کی عدالت کا نظام تھا جو اپریل سے جون تک جاری رہتا تھا۔ اس دوران عدالت کی نشستیں صبح 6 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ہواکرتی تھیں۔

پٹنہ: برطانوی حکومت میں قائم صدیوں سے بہار کی نچلی عدالتوں میں چلی آرہی مارننگ کورٹ کا انتظام کو پٹنہ ہائی کورٹ نے سرکاری طور پر ختم کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
پٹنہ میں اپوزیشن اتحاد کا شاندار مظاہرہ
ذات کے سروے کے خلاف فیصلہ پر التواء سے سپریم کورٹ کاانکار
بہار میں راجیہ سبھا کی 6 نشستوں کے لئے اعلامیہ جاری
آیا کمار گیا کمار، چیف منسٹر بہار پر جئے رام رمیش کا طنز
سیاست میں دروازے، ہمیشہ بند نہیں ہوتے : بی جے پی قائد مودی

پٹنہ ہائی کورٹ نے بہار کی نچلی عدالتوں کے لیے بنائے گئے کرمنل کورٹس رولز اورسول کورٹ کے قوانین میں ترمیم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق، کریمنل کورٹ رولز اور سول کورٹ رولز جس نے نچلی عدالتوں کا انتظام چلتا ہے صبح کی عدالت کی سہولت کوختم کر دیا گیا ہے۔

غور طلب ہے کہ اس نظام کے خاتمے سے قبل ریاست کی نچلی عدالتوں میں صبح کی عدالت کا نظام تھا جو اپریل سے جون تک جاری رہتا تھا۔ اس دوران عدالت کی نشستیں صبح 6 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ہواکرتی تھیں۔

ترمیم کے بعد اب عدالتیں صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک چلیں گی۔ ترمیم کے نوٹیفکیشن جاری ہونے اور پٹنہ ہائی کورٹ سے ملنے والے خط کی روشنی میں پٹنہ کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے پہلے جاری کردہ صبح کی عدالت کے نوٹس کو ردکر دیا ہے۔

پٹنہ ہائی کورٹ کے اس تاریخی قدم سے نچلی عدالت کے وکلاء میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ 50 سال سے پٹنہ سول کورٹ میں پریکٹس کر رہے سینئر وکیل نریش شرما سے جب پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ ایک بے مثال اور تاریخی قدم ہے، جس کی ضرورت تھی۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ شدید گرمی ہونے پر پٹنہ ہائی کورٹ کی طرح نچلی عدالتوں میں بھی گرمی کی چھٹیوں کا انتظام ہونا چاہیے۔ پہلے بھی پٹنہ ہائی کورٹ نے ایک بار سال 2004 میں صبح کی عدالت کے نظام کو ختم کرنے کا فیصلہ دیا تھا لیکن ترمیم میں تکنیکی رکاوٹ کی وجہ سے اسے نافذ نہیں کیا جا سکا تھا۔