شمالی بھارت

بریکنگ: اعظم خان کی اسمبلی کی رکنیت ختم کردی گئی

عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد اترپردیش کے چیف الیکٹورل آفیسر نے اعظم خان کو قانون ساز اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دینے کے لئے اسمبلی سیکریٹریٹ کو اطلاع بھیجی تھی۔

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سینئر لیڈر اور اسمبلی حلقہ رام پور سٹی کے ایم ایل اے محمد اعظم خان کی اسمبلی رکنیت ختم کر دی گئی ہے، انہیں حال ہی میں اشتعال انگیز تقریر کے کیس میں تین برس کی سزا سنائی گئی تھی۔ رام پور کی ایک عدالت نے انہیں 3 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد اترپردیش کے چیف الیکٹورل آفیسر نے اعظم خان کو قانون ساز اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دینے کے لئے اسمبلی سیکریٹریٹ کو اطلاع بھیجی تھی جس پر اسمبلی سیکریٹریٹ نے ان کی نشست خالی قرار دے دی ہے اور اعظم خان کو نااہل قرار دیا ہے۔

اشتعال انگیز تقریر کیس میں، رام پور کے ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ جسٹس نشانت مان نے جمعرات کو ایس پی کے جنرل سکریٹری اور رام پور سٹی کے ایم ایل اے اعظم خان کو تین سال قید اور چھ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

فیصلہ میں کہا گیا تھا کہ انہیں جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں ایک ماہ کی اضافی قید بھگتنی ہوگی۔ 93 مقدمات میں پھنسے اعظم خان کو یہ پہلی سزا ہے۔

سزا سنائے جانے کے فوراً بعد انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ سزا کے ایک دن بعد ان کی قانون ساز اسمبلی نشست بھی چلی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اعظم خان 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں رام پور سیٹ سے ایس پی-بی ایس پی کے اتحادی امیدوار تھے اور انہوں نے کامیابی بھی حاصل کی تھی۔

انتخابی مہم کے دوران ان کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج ہوا تھا۔ انہوں نے 7 اپریل 2019 کو ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی اور یو پی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر نازیبا تبصرہ کیا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے اُس وقت کے ضلع مجسٹریٹ انجنیا کمار سنگھ کے لئے بھی نازیبا الفاظ استعمال کئے تھے۔ مذہب کے نام پر ایک خاص طبقے سے ووٹ مانگے گئے۔ ان کے اس بیان کی ویڈیو وائرل ہو گئی تھی جس کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔