شمالی بھارت

سیتا اور دروپدی کی اہانت‘ بھگوت آچاریہ کے خلاف کیس درج

پولیس نے ہندو دیوی دیوتاؤں کے خلاف مبینہ اہانت آمیز ریمارکس پر متھرا میں ایک ہندو مذہبی رہنما کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔

متھرا(یوپی): پولیس نے ہندو دیوی دیوتاؤں کے خلاف مبینہ اہانت آمیز ریمارکس پر متھرا میں ایک ہندو مذہبی رہنما کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔

عہدیداروں نے چہارشنبہ کے دن یہ بات بتائی۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو سامنے آنے کے بعد منگل کی رات بھگوت آچاریہ انیرودھ آچاریہ کے خلاف ورنداون پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج ہوئی۔

انسپکٹر جنرل پرکاش شرما نے بتایا کہ انیرودھ آچاریہ نے دروپدی اور سیتا کے خلاف اہانت آمیز ریمارکس کئے۔ ایف آئی آر بی جے پی کے رکن پون شرما اور اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے بعض ارکان کی شکایت پر درج ہوئی۔ انیرودھ آچاریہ نے مبینہ طورپر ریمارک کیا تھا کہ ایک عورت کا نہایت خوبصورت ہونا خوبی نہیں ہوتا بلکہ خامی ہوتا ہے۔

سیتا کا اغوا اس لئے ہوا تھا کہ وہ نہایت خوبصورت تھی۔ اسی ویڈیو میں آچاریہ نے یہ بھی کہا کہ دروپدی کو بے لباس کرنے کی کوشش اس لئے ہوئی تھی کہ وہ نہایت خوبصورت تھی۔

ملزم نے اپنے اس بیان کے لئے معافی مانگ لی۔ انہوں نے متھرا میں اخباری نمائندوں سے کہا کہ میں اس لئے بے حد شرمندہ ہوں۔ دیوی دیوتاؤں کی اہانت یا عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا میرا کبھی کوئی ارادہ نہیں تھا۔