بھارت

چندریان 3 لانچ گاڑی کے کریو اسٹیج کا زمین میں بے قابو داخلہ

یہ راکٹ باڈی (این او آر ڈی(آئی ڈی57321 ) اس گاڑی کا حصہ ہے جس نے 14 جولائی 2023 کو چندریان 3 خلائی جہاز کو 21.3 ڈگری جھکاؤ کے ساتھ 133 کلومیٹر x 35823 کلومیٹر کے مطلوبہ مدار میں کامیابی کے ساتھ قائم کیا تھا۔

چینائی: ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) نے اعلان کیا ہے کہ ہندوستان کے تیسرے چاند مشن چندریان 3 کو مطلوبہ مدار میں داخل کرنے والا ایل وی ایم 3 ایم 4 لانچ وہیکل کا کریوجینک اپر اسٹیج (سی یو ایس) زمین کے ماحول میں بے قابو طریقے سے دوبارہ داخل ہوا۔

متعلقہ خبریں
چہل کی بیوی بھی سلکٹرس سے ناراض
چندریان3 کے چاند پر اترنے کا مقام ’شیوشکتی‘ سے تعبیر
اسرو کو تہنیت پیش کرنے آن لائن ویڈیو البم کا گینس ورلڈ ریکارڈ
نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے چیتا ہلاک
ہندوستان کا سورج مشن 6 جنوری کو منزل پر پہنچ جائے گا:اسرو

بتایا جاتا ہے کہ یہ چہارشنبہ کے روز تقریباً 1442 بجے یہ زمین کے ماحول میں بے قابو ہو کر دوبارہ داخل ہوا اور اس کا آخری زمینی راستہ ہندوستان کے اوپر سے نہیں گزرا۔ اسرو نے کہا ’’ ممکنہ نقطہ اثر کی پیش گوئی شمالی بحرالکاہل کے اوپر کی گئی ہے۔ آخری زمینی ٹریک ہندوستان کے اوپر سے نہیں گزرا۔

یہ راکٹ باڈی (این او آر ڈی(آئی ڈی57321 ) اس گاڑی کا حصہ ہے جس نے 14 جولائی 2023 کو چندریان 3 خلائی جہاز کو 21.3 ڈگری جھکاؤ کے ساتھ 133 کلومیٹر x 35823 کلومیٹر کے مطلوبہ مدار میں کامیابی کے ساتھ قائم کیا تھا۔

اسرو نے کہا کہ راکٹ باڈی کا دوبارہ داخلہ اس کے لانچ کے 124 دنوں کے اندر ہوا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ایل وی ایم 3 ایم 4 کرائیوجینک اپر اسٹیج کا مشن کے بعد کی مداری زندگی انٹر- ایجنسی اسپیس ڈیبرس کوآرڈینیشن کمیٹی کی طرف سے تجویز کردہ ایل ای او (لو اَرتھ آربٹ) اشیاء کے لیے ’’25 سالہ اصول‘‘ کی مکمل تعمیل میں ہے۔

چندریان -3 کے انجیکشن کے بعد، اقوام متحدہ اور آئی اے ڈی سی کی طرف سے مقرر کردہ خلائی ملبہ کم کرنے کے رہنما خطوط کے مطابق حادثاتی دھماکوں کے خطرے کو کم کرنے کے لیے سبھی بقیہ پروپیلنٹ اور توانائی کے ذرائع کو ہٹانے کے لیے اوپری مرحلے کو بھی ’’منسوخ‘‘ کر دیا گیا ہے۔