کرناٹک

میں اسے جوتے سے ماروں گا، کانگریس لیڈر نے پی ایم مودی کی توہین کی

کانگریس لیڈر جی ایس منجوناتھ نے ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی توہین کرکے ایک تنازعہ کھڑا کردیا ہے۔

بنگلورو: کانگریس لیڈر جی ایس منجوناتھ نے ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی توہین کرکے ایک تنازعہ کھڑا کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ماں کو موت کے گھاٹ اتار کر 17سالہ لڑکے کی پولیس کو خودسپردگی
کرناٹک قانون ساز کونسل میں متنازعہ مندر ٹیکس بل کو شکست
بین مذہبی جوڑے کو مارپیٹ،7 افراد گرفتار
6سال سے کوما میں موجود لڑکے کی موت، والدین کا ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
چیف منسٹر کرناٹک سدارامیا کا متنازعہ تبصرہ

انہوں نے یہ بھی دلیل دی کہ گیس سلنڈر کی قیمت میں کمی کا اعلان ایک انتخابی چال ہے، اور اس کے لیے وہ وزیر اعظم کو جوتے سے ماریں گے۔

"انتخابات آنے والے ہیں، اور انہوں نے (سلینڈر گیس) کی قیمت میں 100 روپے کی کمی کر دی ہے۔ اگر میں ان سے (پی ایم مودی) ملا تو میں انہیں اس سے ماروں گا جو میری ٹانگوں میں ہے اور پوچھوں گا کہ تم ایسا کیوں کر رہے ہو؟ اب یہ؟” انہوں نے ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔

"میں یہ سوال ایک کانگریسی کے طور پر نہیں بلکہ اس ملک کے ایک شہری کے طور پر کرنا چاہتا ہوں۔ آپ سب کو یہ ضرور پوچھنا چاہیے ورنہ کوئی نہیں سنے گا۔ جب ہم سوال کرنا نہیں سیکھتے ہیں، تو ہم پوری طرح سے ووٹر بننے کے لائق نہیں بن پاتے۔ میں عوام سے التجا کرتا ہوں، الیکشن تقریباً 15 دنوں میں شروع ہوں گے، آپ کیوں خوش ہیں کہ قیمتیں 100 روپے کم ہو گئی ہیں؟” منجوناتھ نے کہا۔

مودی نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ایل پی جی سلنڈر پر 100 روپے کی کٹوتی کا اعلان کیا تھا۔

بی جے پی نے وزیر اعظم کے بارے میں منجوناتھ کے غیر پارلیمانی ریمارکس پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

"سدارامیا ان کے لیے ایک رول ماڈل ہیں۔ وہ دوسرے سیاسی رہنماؤں کی بھی توہین کرتے ہیں۔ میں ڈی کے شیوکمار (کے پی سی سی صدر) سے کارروائی شروع کرنے کی درخواست کرتا ہوں۔ کانگریس لیڈر کو بھی معافی مانگنی چاہیے،” اس نے کہا۔

بی جے پی ایم ایل سی چلوادی نارائن سوامی نے کہا کہ مودی کے خلاف ریمارکس کانگریس کے لیے مہنگے ثابت ہوں گے اور مزید کہا کہ بی جے پی قیادت منجوناتھ کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرے گی۔

"بی جے پی کی مرکزی قیادت قانونی کارروائی شروع کرے گی۔ کانگریس پارٹی بدسلوکی کے کلچر کی پیروی کرتی ہے اور توہین آمیز زبان استعمال کرنے میں ملوث ہے۔

کانگریس پارٹی نے ماضی میں وزیر اعظم اور صدر کے ساتھ بدسلوکی کی ہے اور یہ ان کے لیے مہنگا ثابت ہوا ہے۔