شمالی بھارت

لکھنو عیدگاہ میں خواتین کو پہلی مرتبہ نماز تراویح کی اجازت

صحابہ ؓ کے دور میں خواتین کے نماز ِ عید ادا کرنے کا حوالہ ملتا ہے۔ مساجد کے دروازے خواتین کے لئے ہمیشہ کھلے رہے ہیں اور رہیں گے۔ عیدگاہ عیش باغ میں خواتین کو نماز ِ تراویح ادا کرنے کی اجازت دیئے جانے کا مسلم خواتین نے خیرمقدم کیا ہے۔

لکھنو: مقدس ماہ ِ رمضان شروع ہونے کو ہے۔ لکھنو کی عیدگاہ عیش باغ میں پہلی مرتبہ خواتین کو نماز ِ تراویح ادا کرنے کی اجازت دی جارہی ہے۔ عیدگاہ کے امام مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے بتایا کہ عیدگاہ کا ایک حصہ خواتین کے لئے مختص کیا گیا ہے تاکہ وہ اس سال رمضان میں نماز ِ تراویح ادا کرسکیں۔

متعلقہ خبریں
سعودی عرب میں خواتین کی پہلی بار فوجی پریڈ میں شرکت
مسجد یکمنارہ اکبری گیٹ لکھنؤ میں تذکرۂ شہدائے کرام جلسوں کے اختتام پر جلسۂ اظہار تشکّر کا انعقاد
مسجد الحرام اور مسجد نبویؐ میں نمازیوں کو ماسک پہننے کا مشورہ
رمضان میں وادی کشمیر میں مہنگائی کا جن قابوسے باہر
اکسپریس، پلے ویلگو بسوں میں خواتین کامفت سفر۔ احکام جاری

2016 میں عیدگاہ عیش باغ میں پہلی مرتبہ خواتین کو عیدین کی نماز ادا کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ مولانا فرنگی محلی نے کہا کہ خواتین کا داخلہ علیحدہ گیٹ سے ہوگا۔ وہ بارہ دری میں نماز ادا کریں گی۔ کئی خواتین کا ماننا ہے کہ نماز ِ تراویح صرف مردوں کے لئے ہے لیکن فقہ اور فتویٰ کے مطابق یہ نماز مردو خواتین دونوں ادا کرسکتے ہیں۔

 صحابہ ؓ کے دور میں خواتین کے نماز ِ عید ادا کرنے کا حوالہ ملتا ہے۔ مساجد کے دروازے خواتین کے لئے ہمیشہ کھلے رہے ہیں اور رہیں گے۔ عیدگاہ عیش باغ میں خواتین کو نماز ِ تراویح ادا کرنے کی اجازت دیئے جانے کا مسلم خواتین نے خیرمقدم کیا ہے۔

 ایک اسکول ٹیچر فاطمہ اسد نے کہاکہ اس سے خواتین کو یکسوئی کے ساتھ عبادت کا ماحول فراہم ہوگا۔ عیدگاہ میں صفائی اور پردہ کا اہتمام ہونا چاہئے تاکہ عورتیں وہاں آرام کے ساتھ نماز ادا کرسکیں۔ فاطمہ اسد نے کہا کہ کئی مسلم ممالک میں کئی سال سے یہ رواج ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ اب لکھنو میں خواتین کو ان کا یہ حق آخرکار مل گیا ہے۔