تلنگانہ

دھرم پوری اسمبلی انتخابی نتیجہ تنازعہ، اسٹرانگ روم کھولا گیا

یہ تلنگانہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق کیا گیا کیونکہ اسٹرانگ روم کی چابی غائب تھی۔ ای وی ایم اسٹرانگ روم کو صبح 11 بجے جگتیال ڈسٹرکٹ کلکٹر یاسمین بھاشا اور الیکشن سپروائزر اویناش کمار کی موجودگی میں کھولا گیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے راجدھانی حیدرآباد کے جگتیال ضلع کے ملیال منڈل سیور نوکا پلی میں وی آر کے کالج کے کمرے کے تالے توڑے گئے جہاں دھرم پوری اسمبلی حلقہ کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) رکھی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں
کودنڈا رام اور عامر علی خان کی نامزدگی منسوخ۔ ہائی کورٹ کا فیصلہ (تفصیلی خبر)
صدر ریاستی بی ایس پی کو گرفتار نہ کرنے کا غذ نگر پولیس کو ہائی کورٹ کا حکم
گروپ I پریلمس امتحان منسوخی کیس کی سماعت
اقامتی تعلیمی اداروں میں سپریم کورٹ فیصلہ کے مطابق تقررات کریں
بچوں کے اغوا اور انسانی اسمگلنگ واقعات، عرضی پر ہائی کورٹ میں سماعت

یہ تلنگانہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق کیا گیا کیونکہ اسٹرانگ روم کی چابی غائب تھی۔ ای وی ایم اسٹرانگ روم کو صبح 11 بجے جگتیال ڈسٹرکٹ کلکٹر یاسمین بھاشا اور الیکشن سپروائزر اویناش کمار کی موجودگی میں کھولا گیا۔

یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب کانگریس امیدوار ادلوری لکشمن کمار نے 2018 کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے اعلان میں بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے تلنگانہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی۔ مسٹر کمار نے دعوی کیا کہ کوپلا ایشور کا انتخاب، جنہوں نے ایم ایل اے کے طور پر الیکشن جیتا تھا اور فی الحال وزیر ہیں، غیر قانونی تھا۔

چونکہ کمار 441 ووٹوں کے فرق سے ہار گئے، اس لیے انہوں نے عدالت سے دوبارہ گنتی کرانے کی درخواست کی۔ ہائی کورٹ نے کمار کی درخواست پر غور کیا اور ریٹرننگ افسر کو اسٹرانگ روم کھولنے کا حکم دیا۔

ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق ریٹرننگ آفیسر دستاویزات کو اسکین کرکے رپورٹ پیش کریں گے۔ امید ہے کہ یہ رپورٹ 26 اپریل کو حیدرآباد میں تلنگانہ ہائی کورٹ میں پیش کی جائے گی۔