دیگر ممالک

برکس کی توسیع سے عالمی ترقی کو فروغ ملے گا: ابراہیم رئیسی

رئیسی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ برکس میں ایران کی شمولیت ایک تاریخی اثر پیدا کرے گی، جوانصاف اور اخلاقیات کے اصولوں کو آگے بڑھانے اور پائیدار عالمی امن کو فروغ دینے میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

تہران: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے جمعرات کے روز گروپ کو دسعت دینے کے برکس کے ارکان کے فیصلے کی ستائش کی۔ انہوں نے اسے ایک قابل ستائش قدم قرار دیا، جس سے انصاف کے اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے عالمگیر ترقی میں آسانی ہوگی۔

متعلقہ خبریں
پنجاب میں تنہا الیکشن لڑنا عام آدمی پارٹی اور کانگریس کا مشترکہ فیصلہ: کجریوال
قرض کی فراہمی کو بینکرس سماجی ذمہ داری تسلیم کریں۔ ڈپٹی چیف منسٹر کا مشورہ
اسرائیل۔ حماس جنگ: وزیر اعظم نریندر مودی نے ایران کے صدر سے بات کی
سعودی عرب کو ایران کا دشمن قرار دینا ناقابل قبول: ابراہیم رئیسی
موسیٰ ریورفرنٹ ترقیاتی پروجیکٹ کو جلد شروع کرنے چیف منسٹر کی ہدایت

ایرانی صدر کے دفتر کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان کے مطابق، گروپ کی جانب سے جوہانسبرگ میں 15ویں برکس سربراہی اجلاس میں ایران، ارجنٹینا، مصر، ایتھوپیا، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو نئے رکن بننے کے لئے مدعو کرنے کے بعد یہ تبصرہ آیا ہے۔

برکس پانچ ابھرتی ہوئی معیشتوں برازیل، روس، ہندوستان، چین اور جنوبی افریقہ کا مخفف ہے۔ رئیسی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ برکس میں ایران کی شمولیت ایک تاریخی اثر پیدا کرے گی، جوانصاف اور اخلاقیات کے اصولوں کو آگے بڑھانے اور پائیدار عالمی امن کو فروغ دینے میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

 انہوں نے ایک پیچیدہ عالمی منظر نامے میں معاون کے طور پر بالادستی کے عزائم، ناانصافی، عدم مساوات اور اخلاقی بحرانوں کے عروج پر روشنی ڈالی۔

قحط، موسمیاتی تبدیلی اور توانائی کے وسائل کی کمی جیسے سنگین مسائل سے نمٹنے کی عجلت کو اجاگر کرتے ہوئے، مسٹر رئیسی نے مشترکہ مفادات پر مبنی منصفانہ نظام کے قیام کے لیے باہمی تعاون پر مبنی اقدامات اور اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔

رئیسی نے برکس کو عالمی تعلقات میں ایسی تبدیلی کی علامت قرار دیا جو بین الاقوامی برادری کے مسائل کو حل کرنے میں مدد کر سکتا ہے، خاص طور پر اس وقت جب گروپ میں عالمی اعتماد بڑھ رہا ہے۔