مشرق وسطیٰ

جنرل باجوہ‘ امارات اور سعودی قیادت سے رجوع

پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) سے 1.7 بلین امریکی ڈالر کی اہم قسط جلد دلوانے امریکہ سے مدد مانگنے کے چند دن بعد پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے اب سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات(یو اے ای) سے رجوع کیا ہے۔

اسلام آباد: پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) سے 1.7 بلین امریکی ڈالر کی اہم قسط جلد دلوانے امریکہ سے مدد مانگنے کے چند دن بعد پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے اب سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات(یو اے ای) سے رجوع کیا ہے۔

وہ اپنے ملک کو مالی امداد دلوانے کے لئے کوشاں ہیں۔ میڈیا رپورٹ میں ہفتہ کے دن یہ بات بتائی گئی۔ آئی ایم ایف کے اکزیکٹیو بورڈ کی میٹنگ جاریہ ماہ منعقد ہونے والی ہے جس میں پاکستان کو 1.2 بلین امریکی ڈالر کی اگلی قسط کی منظوری مل جائے گی۔

دی ایکسپریس ٹریبون نے یہ اطلاع دی۔ سمجھا جاتا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ یہ گارنٹی دے کہ اس کے دوست ممالک اسے 4 بلین امریکی ڈالر دینے کا عہد کریں گے۔ پاکستان‘ سعودی عرب‘ متحدہ عرب امارات اور چین جیسے اپنے کلیدی حلیفوں سے بات چیت کررہا ہے تاکہ اسے ضروری فنڈنگ مل جائے۔

وزیراعظم شہباز شریف اپریل میں سعودی عرب گئے تھے لیکن خالی ہاتھ لوٹے تھے کیونکہ ریاض نے انہیں کوئی تیقن نہیں دیا تھا۔ متحدہ عرب امارات نے بھی مدد کے معاملہ میں پس و پیش سے کام لیا۔ قرض دینے کے بجائے متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو شیئرس اور اثاثے خریدنے کی آفر دی تھی۔

اسی پس منظر میں پاکستانی فوج نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حکام سے مالی امداد کے سلسلہ میں بات چیت کی۔ پاکستانی فوج کے میڈیا شعبہ آئی ایس پی آر نے جمعہ کے دن جاری بیان میں کہا کہ جنرل باجوہ کو صدر متحدہ عرب امارات محمد بن زیدالنہیان نے فون کیا تھا۔

دورانِ بات چیت محمد بن زید نے لسبیلہ میں فوجی ہیلی کاپٹر کے حادثہ میں قیمتی جانوں کے المناک اتلاف پر بڑا دکھ ظاہر کیا۔ آئی ایس پی آر نے یہ نہیں بتایا کہ آیا پاکستان کو مالی امداد پر کوئی بات چیت ہوئی یا نہیں۔ جنرل باجوہ سابق میں اپنے ملک کی مالی معاملوں میں مدد کرچکے ہیں۔

2018 میں انہوں نے عمران خان حکومت کو مالی امداد دلوانے کے لئے سعودی عرب کا سفر کیا تھا۔ ان کی فوجی سفارت کاری کی وجہ سے ہی متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب نے پاکستان کو مالی مسائل سے نکالنے ”بیل آؤٹ پیکیج“ دیا تھا۔ سعودی عرب‘ متحدہ عرب امارات اور چین سابق میں مشکل کی گھڑی میں پاکستان کی مدد کرچکے ہیں۔