سوشیل میڈیاشمالی بھارت

کیرالا کے صحافی صدیق کپن آخرکار یوپی کی جیل سے رہا

پولیس نے الزام عائد کیا تھا کہ کپن کے ممنوعہ پاپلر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف آئی) کے ساتھ روابط ہیں اور ان پر انسداد ِ غیرقانونی سرگرمیاں قانون اور تعزیرات ِ ہند کی دیگر دفعات کے تحت الزامات عائد کئے گئے تھے۔

لکھنو: کیرالا کے صحافی صدیق کپن آج جیل سے رہا ہوگئے۔ گزشتہ روز ان کی ضمانت کے لئے درکار مچلکے عدالت میں جمع کرائے گئے تھے۔ انسدادِ منی لانڈرنگ ایکٹ کی خصوصی عدالت میں چہارشنبہ کے روز ایک‘ ایک لاکھ روپے کے 2مچلکے جمع کرائے گئے تھے۔

متعلقہ خبریں
صدر جمہوریہ کے خلاف حکومت ِ کیرالا کا سپریم کورٹ میں مقدمہ
کودنڈا رام اور عامر علی خان کے حلف لینے پر امتناع میں توسیع
راشن دکانوں پر مودی کی تصویر نہیں لگائی جائے گی
مرکز کے ظلم کے خلاف انسانی زنجیر احتجاج، لاکھوں افراد کی شرکت
مختار انصاری کو جیل میں قتل کردینے کا اندیشہ

 کپن کو آج صبح 9:15 بجے جیل سے رہاکیا گیا۔ لکھنو ڈسٹرکٹ جیل کے جیلر راجندر سنگھ نے یہ بات بتائی۔ کپن اور دیگر 3  افراد کو اکتوبر 2020 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب عصمت ریزی کے بعد مبینہ طورپر قتل کی جانے والی ایک دلت خاتون کے بارے میں رپورٹنگ کے لئے ہاتھرس جارہے تھے۔

ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ اس خاتون کی موت پر تشدد بھڑکانے کی کوشش کررہے ہیں۔ پولیس نے الزام عائد کیا تھا کہ کپن کے ممنوعہ پاپلر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف آئی) کے ساتھ روابط ہیں اور ان پر انسداد ِ غیرقانونی سرگرمیاں قانون اور تعزیرات ِ ہند کی دیگر دفعات کے تحت الزامات عائد کئے گئے تھے۔

 گزشتہ سال ستمبر میں سپریم کورٹ نے اس کیس میں انہیں ضمانت منظور کرلی تھی لیکن انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس دائر کئے جانے کی وجہ سے وہ جیل میں ہی رہے۔