شمالی بھارت

غیرمعیاری کھانسی کے شربت کی تیاری کا کیس

نوئیڈا کی دواساز کمپنی میرین بائیوٹیک کا پروڈکشن لائسنس معطل کردیا گیا ہے جبکہ اس کی متنازعہ کھانسی کی دوا کے ٹسٹ کے نتائج کا انتظار ہے۔

نوئیڈا/ جنیوا: نوئیڈا کی دواساز کمپنی میرین بائیوٹیک کا پروڈکشن لائسنس معطل کردیا گیا ہے جبکہ اس کی متنازعہ کھانسی کی دوا کے ٹسٹ کے نتائج کا انتظار ہے۔

متعلقہ خبریں
ذیابیطس اور دمہ کے مریضوں میں ادویات کی مفت تقسیم

باور کیا جاتا ہے کہ اسی دوا کے استعمال کی وجہ سے ازبکستان میں بچوں کی اموات ہوئی ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او) نے بھی نوئیڈا‘ اترپردیش کی میرین بائیوٹیک کی جانب سے تیار کردہ دواؤں ’ایمبرونول اور ڈاک۔ 1 میاکس سیرپ‘ کے خلاف چوکسی کا الرٹ جاری کیا ہے۔

مرکزی ایجنسیوں اور اترپردیش کے ڈرگ ڈپارٹمنٹ کی ایک ٹیم نے 29 دسمبر کو یہاں کمپنی کے دفتر کا معائنہ کیا تھا اور مزید 6 نمونے ٹسٹنگ کے لئے حاصل کئے تھے۔ انسپکشن کے دوران کمپنی کے نمائندے ”ڈاک۔1 میاکس کھانسی کے شربت کی تیاری سے متعلق دستاویزات پیش کرنے سے قاصر رہے تھے جس کے نتیجہ میں حکومت کو فوری اس کی پیداوار روک دینے کے احکام جاری کرنے پڑے تھے۔

گوتم بدھ نگر کے ڈرگ انسپکٹر ویبھو ببر نے بتایا کہ اس کمپنی کا پروڈکشن لائسنس ہنوز معطل ہے۔ اس ضمن میں 29 دسمبر کو احکام جاری کئے گئے تھے۔ اب 10جنوری کو کمپنی کو تحریری طورپر معطلی کے احکام حوالہ کئے گئے ہیں اور کمپنی نے ان کے وصول ہونے کی توثیق کردی ہے۔

ٹسٹ کے نتائج کے موقف کے بارے میں عہدیدار نے کہا کہ مرکزی ایجنسیوں نے نمونے حاصل کئے ہیں اور ان کے نتائج ابھی تک موصول نہیں ہوئے ہیں۔ ببر نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ میرین بائیوٹیک نے ہندوستان میں ”ڈاک۔ 1 میاکس“ اور ”ایمبرونول“ دوائیں فروخت نہیں کی ہیں۔

یہ صرف ازبکستان کو برآمد کی گئی تھیں۔ ایک اندازہ کے مطابق کمپنی نے صرف 45دن میں تقریباً ایک لاکھ ڈاک۔ 1 میاکس سیرپ برآمد کی ہیں۔ ڈبلیو ایچ او نے بھی چہارشنبہ کے روز ایک میڈیکل پراڈکٹ الرٹ جاری کیا تھا اور 2 غیرمعیاری (آلودہ) پراڈکٹس کے بار ے میں حوالہ دیا تھا جنہیں 22 دسمبر 2022 کو ازبکستان کو برآمد کیا گیا تھا۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق غیرمعیاری طبی مصنوعات وہ ہوتی ہیں جو معیارات اور صراحتوں پر پوری نہیں اترتی ہیں۔