شمالی بھارت

مردوں کو چاہیے خواتین کو حجاب سے آزاد کریں: انیل وج

ایسے افراد جو خواتین کو حجاب پہننے کے لئے مجبور کرتے ہیں دیکھنا چاہتے ہیں کہ خود کو کنٹرول میں نہیں رکھتے، ایسے لوگوں کو چاہیے کہ وہ اپنے ذہنوں کو مستحکم بنائیں لیکن سزا خواتین کو دی جاتی ہے جو سر سے انگوٹھے تک چھپاتے ہیں، یہ بہت بڑی ناانصافی ہے

چندی گڑھ: ہریانہ کے وزیر انیل وج نے جمعرات کو ہیڈ اسکارف مسئلہ پر کہا کہ مردوں کو چاہیے کہ اپنی ذہنوں کو مستحکم بناتے ہوئے خواتین کو حجاب سے آزاد کریں۔

وج کا ٹوئٹ سپریم کورٹ کی جانب سے منقسم فیصلہ سے قبل سامنے آیا جب کہ اِس معاملہ میں کرناٹک ہائی کورٹ نے ریاستی تعلیمی اداروں میں حجاب پر امتناع کو ہٹانے سے انکار کردیا تھا۔

ایسے افراد جو خواتین کو حجاب پہننے کے لئے مجبور کرتے ہیں دیکھنا چاہتے ہیں کہ خود کو کنٹرول میں نہیں رکھتے، ایسے لوگوں کو چاہیے کہ وہ اپنے ذہنوں کو مستحکم بنائیں لیکن سزا خواتین کو دی جاتی ہے جو سر سے انگوٹھے تک چھپاتے ہیں، یہ بہت بڑی ناانصافی ہے، ہریانہ کے وزیر داخلہ نے ہندی ٹوئٹ میں حجاب پر یہ بات کہی۔

فروری میں کرناٹک میں بعض طالبات کی جانب سے حجاب پہننے پر تنازعہ کے درمیان وج نے کہا تھا کہ موجودہ ڈریس کوڈ، اسکولس اور کالجس میں لازمی قرار دیا جائے۔

سپریم کورٹ کے منقسم فیصلہ کے پیش نظر بنچ نے یہ ہدایت دی کہ ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف جو اپیل کی گئی ہے اُسے چیف جسٹس آف انڈیا کے سامنے مناسب بڑی بنچ کے سامنے مشاورت کے لئے رکھا جائے۔