شمالی بھارت

ہماچل کے چیف منسٹر وڈپٹی چیف منسٹر کی حلف برداری

سکھویندرسنگھ سکھو کانگریس کی طلبہ تنظیم این ایس یوآئی کے جنرل سکریٹری اور بعد میں صدربنے تھے۔ انہوں نے شملہ کی ہماچل پردیش یونیورسٹی سے ایم اے اور ایل ایل بی کیا۔ وہ شملہ میونسپل کارپوریشن کے دو مرتبہ کونسلرمنتخب ہوئے تھے۔

شملہ: غیرسیاسی خاندان سے تعلق رکھنے والے 58 سالہ سکھوویندرسنگھ سکھو نے اتوار کے دن ہماچل پردیش کے 15 ویں چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیا۔ وہ وسیع تنظیمی تجربہ رکھتے ہیں اور چار مرتبہ کانگریس کے رکن اسمبلی منتخب ہوچکے ہیں۔

 اپنی پارٹی کے قدآور قائد ویربھدرسنگھ سے ان کی کبھی بھی نہیں جمی۔ چار مرتبہ رکن اسمبلی رہے مکیش اگنی ہوتری(60 سالہ) نے ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیا۔ تقریب حلف برداری تقریباً10منٹ کی تھی۔ دونوں نے ہندی میں حلف لیا۔

 شملہ کے تاریخی ریج میں 20 منٹ کی تاخیر سے حلف برداری کا آغازہوا۔ 1:30بجے کا وقت طئے تھا لیکن اس میں تاخیر ہوئی۔ پارٹی کے قومی صدر راجستھان اور چھتیس گڑھ کے چیف منسٹرس کے علاوہ راہول گاندھی‘ پرینکا گاندھی وڈرا اور سابق مرکزی وزراء آنند شرما اور پون بنسل نے شرکت کی۔

کانگریس انچارج ہماچل پردیش راجیوشکلا اور ہریانہ کے سابق چیف منسٹر بھوپیندرسنگھ ہوڈا بھی موجود تھے۔ گورنر راجندروشواناتھ ارلیکر نے دونوں کو عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔ سکھویندرسنگھ سکھو پہلی مرتبہ چیف منسٹر بنے ہیں۔ کابینہ میں توسیع بعد میں ہوگی۔

معمولی پس منظر کے سکھو سرکاری آرٹی سی بس ڈرائیور کے بیٹے ہیں۔ انہوں نے حلف لینے سے قبل پوڈیم پر اپنی عمررسیدہ ماں کا تعارف راہول گاندھی سے کرایا۔ راہول گاندھی نے خیرسگالی کے طور پر ماں سے کہا کہ وہ اپنے بیٹے کے بازو کی نشست پر بیٹھیں۔ راہول گاندھی ہاف آستین ٹی شرٹ پہنے ہوئے تھے۔

 انہوں نے بڑی گرمجوشی ہاتھ جوڑکر پارٹی کی ریاستی صدر اور رکن پارلیمنٹ پرتیبھاسنگھ کو نمسکارکیا۔ سکھویندرسنگھ سکھو نے چیف منسٹری کا موقع دینے کیلئے گاندھی خاندان کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ایک عام کنبہ سے تعلق رکھنے کے باوجود میں چیف منسٹر کے عہدہ پرفائز ہورہا ہوں۔ میں کانگریس پارٹی کا اور گاندھی خاندان کا شکرگذار ہوں۔ میری ماں نے مجھے راج نیتی سے کبھی بھی نہیں روکا۔ میں آج اپنی ماں کے آشیرواد کی وجہ سے یہاں پہنچا ہوں۔

  انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت تبدیلی لائے گی۔ ہم ہماچل پردیش کی ترقی کیلئے کام کریں گے۔ سکھویندرسنگھ سکھو کا سیاسی کیرئیر 18 سال کی عمر میں شروع ہواتھا۔ کیرئیر کے ابتدائی سالوں میں وہ شملہ میں ملک کاؤنٹرچلاتے تھے۔

 وہ کانگریس کی طلبہ تنظیم این ایس یوآئی کے جنرل سکریٹری اور بعد میں صدربنے تھے۔ انہوں نے شملہ کی ہماچل پردیش یونیورسٹی سے ایم اے اور ایل ایل بی کیا۔ وہ شملہ میونسپل کارپوریشن کے دو مرتبہ کونسلرمنتخب ہوئے تھے۔

 سکھویندرسنگھ سکھو کے تقرر پر سابق مرکزی وزیر آنند شرما نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کہ ایک عام کنبہ کا بیٹا ہمارا چیف منسٹر بنا ہے۔ 6 مرتبہ چیف منسٹر رہے آنجہانی ویربھدرسنگھ کی بیوہ پرتیبھا سنگھ نے جو چیف منسٹری کی دوڑ میں سب سے آگے تھیں کہا کہ ہم نے ہائی کمانڈ کا فیصلہ قبول کرلیا ہے۔

 سکھویندرسنگھ سکھو کی پیدائش27مارچ1964کی ہے۔ وہ اپنے سیاسی کیرئیر میں نہ تو کبھی وزیر رہے اور نہ کسی بورڈ یا کارپوریشن کے سربراہ۔ صحافی سے سیاستداں بننے والے 60 مکیش اگنی ہوتری ہماچل کے ڈپٹی چیف منسٹر بنے ہیں۔

 68 رکنی اسمبلی میں کانگریس کو 40نشستوں کے ساتھ مکمل اکثریت حاصل ہے۔ حکومت سازی کیلئے یہاں 34 ارکان درکار ہیں جبکہ کانگریس کے پاس اس سے 6 ارکان زائد ہیں۔ بی جے پی اس بار 25 نشستوں تک سمٹ کررہ گئی۔