سوشیل میڈیاشمالی بھارت

میٹرو اسٹیشن میں نماز‘ اے آئی ایم آئی ایم لیڈر کے خلاف کیس

ڈپٹی کمشنر پولیس سنٹرل زون اپرنا رجت کوشک نے بتایا کہ عظمیٰ نے نماز کی ادائیگی کی جگہ ودھان بھون بتائی تھی جو جھوٹ اور گمراہ کن ہے۔ گزشتہ سال 8 افراد کو ایک مشہور مال کے اندر نماز ادا کرتے دیکھا گیا تھا اور یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا تھا۔

لکھنو: لکھنو پولیس نے حسین گنج میٹرو اسٹیشن میں نماز ادا کرنے پر اے آئی ایم آئی ایم لیڈر عظمیٰ پروین کے خلاف ایک کیس درج کرلیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم لیڈر نے ٹویٹر پر ایک تصویر پوسٹ کی جس کے بعد یہ معاملہ منظرعام پر آیا۔

متعلقہ خبریں
نمازی کی طرف بیٹھنے والے کا چہرہ
مسجد اقصیٰ جمعہ کی نماز میں خالی
لٹیرا گرفتار‘9.5 لاکھ روپئے برآمد جوبلی ہلزپولیس کی کاروائی
پلوامہ میں کشمیری پنڈت سنجئے شرما کو گولی مارکر ہلاک کردیاگیا

 ڈپٹی کمشنر پولیس سنٹرل زون اپرنا رجت کوشک نے بتایا کہ عظمیٰ نے نماز کی ادائیگی کی جگہ ودھان بھون بتائی تھی جو جھوٹ اور گمراہ کن ہے۔ گزشتہ سال 8  افراد کو ایک مشہور مال کے اندر نماز ادا کرتے دیکھا گیا تھا اور یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا تھا۔

بعدازاں ان تمام کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ کوشک نے کہا کہ عظمیٰ نے میٹرو اسٹیشن پر نماز ادا کی اور بعدازاں ٹویٹ کیا کہ ہرشخص کسی بھی مقام پر عبادت  کرنے کے لئے اسی طرح آزاد ہے جس طرح وہ اپنے خیالات یا رائے کا اظہار کرنے کے لئے آزاد ہوتا ہے۔

ڈی سی پی نے بتایا کہ عظمیٰ کے خلاف تعزیرات ِ ہند کی دفعات 153A (دشمنی کو فروغ دینا)‘ 200 (جھوٹی معلومات فراہم کرنا) اور 283 (عام راستہ میں رکاوٹ پیدا کرنا) کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔