شمالی بھارت

جمشید پور میں رام نومی جلوس، پولیس کی جانب سے موسیقی سسٹم ضبط

جمعہ کو رام نومی جلوس کے پیش نظر اسٹیل کے شہر میں سیکورٹی سخت کردی گئی جبکہ اکھاڑہ کمیٹی نے موسیقی سسٹم سے لیس ٹرک اور ٹریلر کی ضبطی کے خلاف یکم اپریل کو جمشید پور بند کا اعلان کیا۔

جمشید پور: جمعہ کو رام نومی جلوس کے پیش نظر اسٹیل کے شہر میں سیکورٹی سخت کردی گئی جبکہ اکھاڑہ کمیٹی نے موسیقی سسٹم سے لیس ٹرک اور ٹریلر کی ضبطی کے خلاف یکم اپریل کو جمشید پور بند کا اعلان کیا۔

متعلقہ خبریں
وڈودرہ میں ہندوؤں کاغلبہ جتانے شوبھا یاتراؤں کا انعقاد

تاہم ضلع انتظامیہ نے کہا کہ اسے تاحال بند کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ مرکزی رام نومی اکھاڑہ کمیٹی اور بی جے پی کے سینئر لیڈر ابھئے سنگھ نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہم نے ڈی جے ٹرک اور ٹریل کی ضبطی کے خلاف احتجاجاً یکم اپریل کو جمشید پور بند کا اعلان کیا ہے۔

آج شام کئی اکھاڑے جلوس میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔“ تاہم کئی اکھاڑوں کو رنگارنگ جلوس نکالتے دیکھا گیا۔ جمشید پور کے ڈپٹی کمشنر وجیا جادھو نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ناگالینڈ میں رجسٹر شدہ ٹریلر جو نیشنل پرمٹ کا حامل ہے او رڈی جے کو ضبط کیا گیا، کیوں کہ تنگ گلیوں میں اسے جلوس کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔

ہم ڈی جے کا استعمال ممنوع قرار دے چکے ہیں۔ کچھ لوگو ں کے مفاد کے لیے پورے شہر کو یرغمال نہیں بنایا جاسکتا۔ تاحال کسی بھی شخص نے ٹریلر پر دعویٰ نہیں کیا۔“ بند کے تعلق سے سوال پر جادھو نے کہا کہ انتظامیہ کو تاحال اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے اور صنعتی شہر میں حالات معمول پر ہیں۔

دھالبھوم سب ڈیویژنل آفیسر پیوش سنہا نے کہا کہ تقریباً 200 لائسنس یافتہ اکھاڑہ کمیٹیاں جمعہ کو شہر میں رام نومی وسرجن جلوس نکالیں گی۔

عہدیدار نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر جادھو اور سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس پربھات کمار نے جلوس کے تمام راستوں کا معائنہ کیا جن میں حساس اور انتہائی حساس علاقے بھی شامل ہیں اور سینئر عہدیداروں کو ہدایت دی۔مانگو، ہنومان مندر، منشی محلہ مسجد، دائی گٹو اور شاستری نگر انتہائی حساس علاقے جبکہ کھرنگاجھار، تیلکو، دھتکدھ اور ساکچی حساس علاقے تصور کیے جاتے ہیں۔ کمار نے کہا کہ سوشل میڈیا پر چوبیس گھنٹے سخت نظر رکھی جارہی ہے۔