جنوبی بھارت

”میں کسی سے نہیں ڈرتا، کسی کو مجھ سے ڈرنے کی ضرورت نہیں“: تھرور

تھرور نے تاہم صادق علی شہاب تھنگل کی رہائش گاہ پر آئی یو ایم ایل کے قائدین کے ساتھ اپنی ملاقات کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ یہ ضلع میں ایک تقریب میں شرکت کے لیے جانے کے دوران کی گئی ایک رسمی ملاقات تھی۔

ملاپورم (کیرالا): کانگریس رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے اپنا مالابار کا دورہ جاری رکھتے ہوئے یہاں پنکڈ میں یو ڈی ایف کی حلیف جماعت آئی یو ایم ایل کے سینئر قائدین سے ملاقات کی اور یہ بھی کہا کہ وہ کسی سے نہیں ڈرتے اور نہ کسی کو ان سے ڈرنے کی کوئی وجہ ہے۔

میڈیا کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ ان کے دورہئ کیرالا سے کون خوفزدہ تھا، تھرور نے کہا کہ میں کسی سے نہیں ڈرتا اور کسی کو مجھ سے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔

 ان کا یہ تبصرہ ان قیاس آرائیوں کے درمیان اہمیت کا حامل ہے کہ کیرالا میں بعض کانگریس قائدین انہیں حاصل ہونے والی تائید میں اضافہ سے اندیشہ مند نظر آتے ہیں۔ وہ ریاست میں پارٹی کے اندر تھرور گروپ کے ابھرنے سے بھی خوفزدہ نظر آتے ہیں۔

 تھرور نے تاہم صادق علی شہاب تھنگل کی رہائش گاہ پر آئی یو ایم ایل کے قائدین کے ساتھ اپنی ملاقات کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ یہ ضلع میں ایک تقریب میں شرکت کے لیے جانے کے دوران کی گئی ایک رسمی ملاقات تھی۔

 وہاں انڈین یونین مسلم لیگ کے دیگر قائدین بھی موجود تھے، جنہوں نے ان کے دورہ کو کوئی غیرمعمولی بات قرار نہیں دیا اور کہا کہ جب بھی وہ اس علاقہ سے گزرتے ہیں تو وہ شہاب تھنگل سے ملاقات کرتے ہیں۔ ترواننتا پورم کے رکن پارلیمنٹ نے اپنے کٹر حامی اور ایم ٹی ایم کے راگھون کے ساتھ بھی صحافیوں کو بتایا کہ ان کا کسی گروپ کی تخلیق کا کوئی ارادہ نہیں اور نہ اس سے کوئی دلچسپی ہے۔

 انھوں نے کہا کہ بعض لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ ان کا یہ دورہ تفرقہ انگیز حربے یا گروہ بندی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کوئی گروپ بنانے کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں ہے اور نہ ہم اس میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ کانگریس پہلے سے ”A“ سے لے کر ”I“ تک گروپس سے بھری پڑی ہے اور اس میں ”O“ اور ”V“ جیسے مزید حروفِ تہجی شامل کرنے کی ضرورت نہیں۔ اگر کوئی حرفِ تہجی ہونا ہے تو وہ ”U“ ہونا چاہیے، جس سے یہ ظاہر ہو کہ کانگریس متحد ہے۔ ہم کو اسی کی ضرورت ہے۔

 اس دورہ کے بارے میں کوئی غیرمعمولی بات نہیں ہے۔ یہ محض اتحادی قائدین کی ملاقات تھی۔ انھوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت جب ملک میں تقسیم کی سیاست سرگرم تھی، ایسی سیاست کی ضرورت تھی جو سب کو متحد کرے اور یہ بات قابل ستائش ہے کہ آئی یو ایم ایل نے حال ہی میں چینائی، بنگلورو اور ممبئی میں بھائی چارہ کو فروغ دینے کے لیے پروگرام منعقد کیے ہیں۔

تھرور سے ملاقات کے بعد صادق علی شہاب تھنگل نے کہا کہ جب سے وہ کیرالا آئے ہیں، ان کے خاندان کے رکن پارلیمنٹ کے ساتھ قریبی تعلقات رہے ہیں۔ تھنگل نے کہا کہ انہیں تمام اہم تقاریب، مواقع پر مدعو کیا جاتا ہے، اسی لیے جب وہ (ششی تھرور) یہاں آئے تھے تو انہوں نے ہم سے ملاقات کی۔

 اس سوال پر کہ آیا وہ یہ چاہتے ہیں کہ تھرور کیرالا کی سیاست میں سرگرم ہوجائیں، انھوں نے کہا کہ تھرور پہلے سے ہی سرگرم ہیں۔ وہ کیرالا کے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ انھوں نے دو مرتبہ یہاں سے کامیابی حاصل کی ہے۔ وہ ترواننتا پورم تک محدود نہیں ہے اور اچھی انتخابی مہم چلانے والوں میں شامل ہیں۔

ایسا محسوس ہوتا ہے کہ تھرور کے مالا بار کے دورہ نے کیرالا میں کانگریس کے ایک اہم گوشہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور ان میں سے چند یہ محسوس کرنے لگے ہیں کہ ترواننتا پورم کے رکن پارلیمنٹ کے اس اقدام کے پس پردہ کوئی پوشیدہ ایجنڈا ہے۔