امریکہ و کینیڈا

اسرائیل اور غزہ کے درمیان جنگ بندی، امریکہ کا خیر مقدم

وائٹ ہاؤس نے ہفتے کو کہاکہ "امریکہ اسرائیل اور غزہ میں مقیم عسکریت پسندوں کے درمیان تقریباً پانچ دن کی لڑائی کے بعد مصری حکومت کی ثالثی میں جنگ بندی کے آج رات کے اعلان کا خیر مقدم کرتا ہے۔"

واشنگٹن: امریکہ نے اسرائیل اور غزہ کے جنگجوؤں کے درمیان جنگ بندی میں مدد کرنے پر مصر کا شکریہ ادا کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کرین جین پیئر نے یہ اطلاع دی۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجہ میں ہونے والی ہلاکتوں پر معافی مانگ مانگتا ہوں: اسرائیلی صدر
اسرائیل اور حماس کی لڑائی میں امریکہ کا فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں: کملا ہیرس
اسرائیل۔غزہ تنازعہ پر بائیڈن انتظامیہ میں اختلافات
نتن یاہو کے استعفیٰ تک پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج جاری رہے گا: اسرائیلی مظاہرین
غزہ کے عوام کا تاریخی صبر جس نے اسلام کا سر بلند کردیا: رہبر انقلاب اسلامی

مصری میڈیا نے ہفتے کے روز اطلاع دی ہے کہ قاہرہ کی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی ہفتے کے روز مقامی وقت کے مطابق رات 10 بجے سے نافذ العمل ہوئی۔ اسرائیل کے وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان میں جنگ بندی کے نافذ العمل ہونے کی تصدیق کی اور جنگ بندی پر عمل درآمد میں مدد کرنے پر مصر کا شکریہ ادا کیا۔

وائٹ ہاؤس نے ہفتے کو کہاکہ "امریکہ اسرائیل اور غزہ میں مقیم عسکریت پسندوں کے درمیان تقریباً پانچ دن کی لڑائی کے بعد مصری حکومت کی ثالثی میں جنگ بندی کے آج رات کے اعلان کا خیر مقدم کرتا ہے۔”

وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری کیرن کے ایک بیان کے مطابق امریکی حکام نے جنگ بندی کے حصول میں مدد کے لیے علاقائی اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کیا تھا۔ وائٹ ہاؤس نے کہا کہ "ہم صدر عبدالفتاح السیسی اور مصری حکام کے ساتھ ساتھ قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کی اہم سفارتی کوششوں کے شکر گزار ہیں۔”

اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے ہفتے کو دیر گئے کہا کہ انہوں نے غزہ کی پٹی میں اہداف کو نشانہ بنایا جب غزہ سے راکٹ فائر کے جواب میں مصر کی ثالثی میں جنگ بندی نافذ ہوئی۔

آئی ڈی ایف نے کہا کہ ہفتے کی رات غزہ کی پٹی سے اسرائیلی علاقے کی طرف دو راکٹ فائر کیے گئے تھے۔ ان میں سے ایک راکٹ کو روک لیا گیا، جبکہ دوسرا کھلے علاقے میں گرا۔ راکٹ حملے کے بعد آئی ڈی ایف نے غزہ میں اہداف کو نشانہ بنانا شروع کیا۔