شمال مشرق

مویشی اسمگلنگ اسکام‘انوبرتامونڈل کی دختر سے سی بی آئی کی پوچھ تاچھ

مرکزی ایجنسی کے عہدیدار اس کے بینک کھاتوں میں بھاری ڈپازٹس اور فنڈس کے ذرائع کے بارے میں بھی پوچھ تاچھ کررہے ہیں۔ سی بی آئی کے عہدیدار دوسری مرتبہ سکنیا مونڈل سے پوچھ تاچھ کیلئے مونڈَل کی بولپور میں واقع قیامگاہ پرپہونچے ہیں۔

کولکتہ: سی بی آئی عہدیداروں کی ایک ٹیم جو کروڑہا روپے مالیتی مویشی اسمگلنگ اسکام کی تحقیقات کررہی ہے، ترنمول کانگریس کے مردآہن اورپارٹی کے ضلع بیربھوم کے صدر انوبرتا مونڈل کی بولپورمیں واقع قیام گاہ پہونچی ہے اورآج صبح11:30بجے دن سے ان کی دختر سُکنیا مونڈل سے پوچھ تاچھ شروع کردی ہے۔

سی بی آئی ذرائع نے بتایاکہ سکنیا مونڈل سے اس بنیادی مسئلہ سوالات کئے جارہے ہیں کہ وہ بولپورمیں ایک سرکاری اسکول کی ٹیچر کی حیثیت سے چند ہزار روپیوں کی معمولی تنخواہ سے اتنی بڑی جائیداد بشمول ایک رائس مل کس طرح خرید سکی ہے۔

 مرکزی ایجنسی کے عہدیدار اس کے بینک کھاتوں میں بھاری ڈپازٹس اور فنڈس کے ذرائع کے بارے میں بھی پوچھ تاچھ کررہے ہیں۔ سی بی آئی کے عہدیدار دوسری مرتبہ سکنیا مونڈل سے پوچھ تاچھ کیلئے مونڈَل کی بولپور میں واقع قیامگاہ پرپہونچے ہیں۔

 قبل ازیں جاریہ سال 17۔اگست کو سی بی آئی عہدیداروں کی ایک ٹیم نے سکنیا مونڈل سے پوچھ تاچھ کرنے کے لئے وہاں گئی تھی تاہم اس نے عہدیداروں سے بات چیت کرنے سے انکارکردیاتھا۔ بہرحال جمعہ کے روز سی بی آئی عہدیداروں نے اس سے پوچھ تاچھ کی اورتفتیش کے پورے عمل کو ریکارڈ کیاجارہاہے۔

 سکنیا مونڈل سے پوچھ تاچھ سے پہلے عہدیداروں نے ایک شخص شام لال مونڈل سے بھی پوچھ تاچھ کی جوبولپورمیں واقع شری گرورائس ملز کے مالک آنجہانی ہرادھن مونڈل کا لڑکا ہے۔2013میں اس رائس ملز کوبیچ دیاگیاتھا اوراس کے نام بدل کربھولے بیوم رائس ملز رکھ دیاگیاتھا۔ ریکارڈ کے مطابق مونڈل کی متوفی اہلیہ آنجہانی چوبی مونڈل اوردخترسکنیامونڈل اس نئے ادارہ کے مشترکہ مالک ہیں۔