شمال مشرق

آسام کے ایک مدرسہ پر جہادی نظریہ کی تعلیم دینے کا الزام

آسام کے ضلع کچار میں ایک خانگی مدرسہ کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔ اس پر جہادی نظریہ کی تعلیم دینے کا الزام ہے۔ ایک عہدیدار نے جمعرات کے دن یہ بات بتائی۔

گوہاٹی: آسام کے ضلع کچار میں ایک خانگی مدرسہ کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔ اس پر جہادی نظریہ کی تعلیم دینے کا الزام ہے۔ ایک عہدیدار نے جمعرات کے دن یہ بات بتائی۔

سونائی علاقہ کے شہاب الدین خان نے کہا کہ اسلامیہ مدرسہ سوادھین بازار میں اس کا لڑکا زیرتعلیم ہے اور اساتذہ نے لڑکے پر حملہ کیا۔ اس نے ٹیچر ابوالحسین لشکر اور سکریٹری دلاور حسین مجمدار پر لڑکے کو مارنے پیٹنے اور مدرسہ کے احاطہ میں قید رکھنے کا الزام عائد کیا۔

شہاب الدین خان نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ ابوالحسین لشکر اس کے لڑکے کو غیردستوری سرگرمیوں کے لئے اُکسارہا تھا۔ پولیس نے دونوں کو گرفتار کرلیا۔

اسی دوران 14سالہ لڑکے نے دعویٰ کیا کہ اساتذہ رات میں اسپیشل کلاس میں جہادی نظریہ کی تعلیم دیتے تھے۔ وہ کہا کرتے تھے کہ اگر تم ہندوؤں کو تباہ کردو تو تم پر اللہ کا فضل ہوگا۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس ضلع کچار نے کہا کہ پولیس تمام زاویوں سے تحقیقات کررہی ہے تاہم مدرسہ انتظامی کمیٹی نے الزامات کی تردید کی۔ اس نے الزامات کو جھوٹے اور من گھڑت قراردیا۔