شمال مشرق

جوشی مٹھ میں ہر متاثرہ خاندان کو 1.5لاکھ روپے کی عبوری امداد

اتراکھنڈ کے چمولی ضلع کے جوشی مٹھ میں زمین دھنسنے کے متاثرہ ہر خاندان کو 1.50 لاکھ روپے کی رقم عبوری امداد کے طور پر دی جا رہی ہے۔

جوشی مٹھ/دہرا دون: اتراکھنڈ کے چمولی ضلع کے جوشی مٹھ میں زمین دھنسنے کے متاثرہ ہر خاندان کو 1.50 لاکھ روپے کی رقم عبوری امداد کے طور پر دی جا رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
جموں کے دوڈا میں جوشی مٹھ جیسی صورتحال
ہلدوانی میں صورتحال معمول پرنیم فوجی فورسس کی مزید کمپنیاں تعینات
ہلدوانی تشدد کی مجسٹرئیل تحقیقات کا حکم۔ 6 کروڑ کا نقصان
ہجوم نے پولیس ملازمین کو زندہ جلانے کی کوشش کی
کثرت ازدواج، کمسنی کی شادی پر مکمل امتناع کی سفارش

وزیراعلی کے سکریٹری اور انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) افسر آر میناکشی سندرم نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں زمین دھنسنے سے پیدا ہونے والی صورتحال کو واضح کرتے ہوئے یہ اطلاع دی۔

انہوں نے کہا کہ جوشی مٹھ میں دو ہوٹلوں کو منہدم کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں جو زمین دھنسنے کی وجہ سے لٹک رہے تھے کیونکہ یہ ہوٹل آس پاس کی عمارتوں کے لیے بھی خطرہ بن رہے تھے۔ اس کے علاوہ ابھی کوئی عمارت نہیں گرائی جا رہی ہے۔مسٹر سندرم نے کہا کہ زمین دھنسنے سے متاثر ہونے والی عمارتوں کا سروے کیا جا رہا ہے۔

غیر محفوظ عمارتوں کو خالی کراکے لوگوں کو عارضی طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر 1.5 لاکھ روپے کی رقم عبوری امداد کے طور پر دی جا رہی ہے، جس میں 50 ہزار روپے گھر کی منتقلی کے لیے پیشگی طو رپر فراہم کیے جا رہے ہیں اور ایک لاکھ روپے آفات سے نمٹنے کے لیے دیے جا رہے ہیں، جسے بعد میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کر ارہی ہے۔ جو لوگ کرائے کے مکان میں جانا چاہتے ہیں انہیں چھ ماہ کے لیے 4000 روپے ماہانہ دیا جا رہا ہے۔اس سے قبل متعلقین اور مقامی لوگوں کے ساتھ میٹنگ کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ زمین دھنسنے سے متاثر ہونے والوں کو مارکیٹ کی شرح کے مطابق معاوضہ دیا جائے گا۔

متعلقین کی تجاویز اور مفاد عامہ کو مدنظر رکھتے ہوئے مارکیٹ شرح کا تعین کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ مقامی لوگوں کے مفادات کا خیال رکھا جائے گا۔واضح رہے کہ جوشی مٹھ شہر علاقے میں 723 ایسی عمارتوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں زمین دھنسنے کی وجہ سے دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ سیکورٹی کے پیش نظر اب تک 131 خاندانوں کے 462 افراد کو عارضی ریلیف کیمپوں میں بھیجا گیا ہے۔