شمال مشرق

رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کو ضمانت منظور

انڈین سیکولر فرنٹ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کو جمعرات کو دھرمتلا چوک پر سڑک بلاک کرکے ہنگامہ آرائی کے معاملہ میں ضمانت مل گئی ہے۔

کولکتہ: انڈین سیکولر فرنٹ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کو جمعرات کو دھرمتلا چوک پر سڑک بلاک کرکے ہنگامہ آرائی کے معاملہ میں ضمانت مل گئی ہے۔ محمد نوشاد صدیقی کے ساتھ گرفتار 63 دیگرافراد کو بھی کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر ضمانت مل گئی ہے۔

21جنوری کو دھرمتلا میں آئی ایس ایف کے یوم تاسیس کے پروگرام میں شرکت کرنے کرنے والے پارٹی کارکنوں پر حملہ کے خلاف یوم تاسیس پروگرام کے بعد دھرمتلا میں احتجاج کیا گیا اس درمیان پولس نے لاٹھی چارج کردی اور رکن اسمبلی کو گرفتار کرلیا گیا۔

اس وقت سے ہی وہ جیل میں تھے۔آج انہیں 40دن بعد کلکتہ ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔نوشاد صدیقی کے خلاف مختلف پولس اسٹیشنوں میں مقدمات دجر کئے جارہے تھے۔گرفتاری کے بعد نوشاد سمیت 65 افراد نے عدالت میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہیں زبردستی گرفتار کیا گیا ہے۔

کلکتہ ہائی کورٹ نے بھی یہ جان کر حیرت کا اظہار کیا کہ بھانگر کے ممبر اسمبلی سمیت 88 لوگوں کو سڑک بلاک کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا ہے اور وہ پولیس کی حراست میں ہیں۔ گزشتہ بدھ کو نوشاد کی گرفتاری سے متعلق ایک مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ نے کہا کہ ایک پروگرام کے لیے اتنے لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے؟۔

چہارشنبہ کو ہائی کورٹ میں اس معاملہ کے آنے کے بعد سوال یہ تھا کہ کیا اس میں ان کا کردار ہے۔ عدالت نے نوشاد صدیقی کی تقریر بھی سنی اور کہا کہ اس میں اشتعال انگیزی کچھ بھی نہیں ہے۔آئی ایس ایف کے حامی شروع سے ہی نوشاد کی گرفتاری کے لیے انتظامیہ کے خلاف شکایت کرتے رہے ہیں۔

بائیں بازو والوں نے بھی اس گرفتاری پر احتجاج کیا۔ گرفتاری کے حوالے سے نوشاد نے یہ بھی کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہراساں کرنے کے سوا کچھ نہیں ہے۔ لیکن یہ ہراسانی نوشاد صدیقی کی ISF یا بنگال کے محروم لوگوں کو نہیں روکے گی۔” انہوں نے یہاں تک الزام لگایا کہ ریاستی حکومت ISF کے خلاف سازش کر رہی ہے۔