شمال مشرق

کتے کاگوشت کھانے کے ریمارکس پر معافی مانگنے کامطالبہ

رکن اسمبلی بچوکالونے مہاراشٹرااسمبلی میں مبینہ طورپر یہ تجویزپیش کی تھی کہ آوارہ کتوں کی آبادی پر قابوپانے کے لئے انہیں آسام بھیج دیاجائے کیونکہ اس شمال مشرقی ریاست میں مقامی عوام ان کاگوشت کھاتے ہیں۔

گوہاٹی: آسام کے عوام کی کتوں کاگوشت کھانے کی عادت سے متعلق مہاراشٹراکے ایک رکن اسمبلی کے ریمارکس پرآج اسمبلی میں شوروغل کے مناظر دیکھے گئے۔

متعلقہ خبریں
بسوں میں مرد مسافرین کیلئے سیٹس مختص کرنے کا مطالبہ، نوجوان کا انوکھا احتجاج (ویڈیو)
ڈرائیور کی ’اوقات‘ پوچھنے پر چیف منسٹر مدھیہ پردیش نے کلکٹر کا تبادلہ کردیا (ویڈیو)
ٹاس کے وقت سکے کو دور پھینکنے پر نیا تنازعہ پیدا ہوگیا
مغربی بنگال کے کالیا گنج میں امتناعی احکامات نافذ
تلنگانہ بھر میں کل کانگریس کا احتجاج

اپوزیشن ارکان اسمبلی نے گورنرگلاب چند کٹاریہ کی تقریب میں خلل ڈالااورپھر ایوان سے واک آوٹ کردیا۔

اپوزیشن ارکان اسمبلی اپنی نشستوں سے اٹھ کھڑے ہوئے اورنعرہ بازی شروع کردی۔ انہوں نے جاننا چاہاکہ اس رکن اسمبلی کے خلاف کیاکاروائی کی گئی ہے۔ گورنرگلاب چند کٹاریہ کواپنی تقریرصرف15منٹ میں ختم کرنی پڑی۔

رکن اسمبلی بچوکالو نے مہاراشٹرااسمبلی میں مبینہ طورپر یہ تجویزپیش کی تھی کہ آوارہ کتوں کی آبادی پر قابوپانے کے لئے انہیں آسام بھیج دیاجائے کیونکہ اس شمال مشرقی ریاست میں مقامی عوام ان کاگوشت کھاتے ہیں۔

یہ مسئلہ سب سے پہلے کانگریس رکن اسمبلی کملاکھیاڈے پرکائستھا نے اٹھایا۔انہوں نے کادوکے خلاف حکومت آسام کی عدم کاروائی پر سوال اٹھایا اورنشاندہی کی کہ ان کی ریاست کی ایک پولیس ٹیم‘ وزیراعظم کے خلاف ریمارکس پرپارٹی قائد پون کھیڑاکو گرفتار کرنے حال ہی میں دہلی گئی تھی۔

اے آئی یوڈی ایف کے رکن اسمبلی رفیق الاسلام نے اسپیکربسواجیت ڈائیمری سے کہاکہ وہ کادوکے تبصرہ کے خلاف مراعات شکنی کاازخود نوٹ لیں اور انہیں آسام اسمبلی میں طلب کرتے ہوئے معافی مانگنے پرمجبورکریں۔

آزاد رکن اسمبلی اکھل گوگوئی اورسی پی آئی ایم کے رکن اسمبلی منورنجن تعلقدارنے بھی مہاراشٹراکے رکن اسمبلی کے خلاف کاروائی کرنے کے اپوزیشن ارکان اسمبلی کے مطالبہ کی تائید کی۔

جیسے ہی کانگریس ارکان اسمبلی ایوان کے وسط میں پہونچے، ڈائیمری نے ان سے کہاکہ وہ اپنی نشستوں پرواپس ہوجائیں اورمناسب چینل کے ذریعہ یہ معاملہ اٹھائیں۔اسی افراتفری اورہنگامہ کے دوران ارکان اسمبلی نے واک آوٹ کردیا۔