تلنگانہ

ورا ورا راؤ کو تحت کی عدالت سے رجوع ہونے کاحکم

عدالت عظمیٰ کی تین رکنی بنچ جو یویو للت، ایس آر بھٹ اور سدنشو دھولیہ پر مشتمل تھی، نے10/ اگست کو اپنے احکام میں راؤ کو حکم دیا تھا کہ وہ تحت کی عدالت کی اجازت کے بغیر گریٹر ممبئی کا علاقہ نہ چھوڑیں۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کے روز 82سالہ شاعر و جہد کار پی ورا ورا راؤ کو جو بھیما کورے گاؤں کیس میں ماخوذ ہیں، آنکھ کے آپریشن کے خاطر حیدرآباد جانے کیلئے نچلی عدالت سے رجوع ہونے کی اجازت دی ہے اور کہا کہ وہ تحت کی عدالت سے رجوع ہوتے ہوئے آنکھ کے آپریشن کیلئے حیدرآباد جانے کی اجازت حاصل کریں گے۔

عدالت عظمیٰ کی تین رکنی بنچ جو یویو للت، ایس آر بھٹ اور سدنشو دھولیہ پر مشتمل تھی، نے10/ اگست کو اپنے احکام میں راؤ کو حکم دیا تھا کہ وہ تحت کی عدالت کی اجازت کے بغیر گریٹر ممبئی کا علاقہ نہ چھوڑیں۔

سینئر ایڈوکیٹ آنند گروور، راؤ کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے اور درخواست داخل کی کہ 82سالہ راؤ کو آنکھ کے آپریشن کی ہدایت دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ راؤ، تلنگانہ کے متوطن ہیں وہ حیدرآباد میں رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ راؤ کے رشتہ دار چونکہ حیدرآباد میں ہیں اس لئے وہ وہاں آپریشن کرانا چاہتے ہیں۔ این آئی اے کی طرف سے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو پیش ہوئے اور راؤ کی درخواست کی مخالفت کی اور کہا کہ راؤ کو قبل ازیں 3ماہ کی مہلت دی گئی تھی مگر انہوں نے اس عرصہ میں اپنی آنکھ کا آپریشن نہیں کرایا۔

عدالت عظمیٰ نے اپنے احکام میں چند تحدیدات عائد کی ہیں اور درخواست گذار کو گریٹر ممبئی میں رہنے کا حکم دیا ہے اس لئے سپریم کورٹ نے درخواست گذار کو اجازت کے حصول کیلئے تحت کی عدالت سے رجوع ہونے کا حکم دیا ہے۔