مہاراشٹرا

شیوسینا کی تعمیر نو کیلئے نکلا ہوں: آدتیہ ٹھاکرے

آدتیہ ٹھاکرے نے مزید کہا کہ ریاست کی موجودہ حکومت جس کی قیادت ایکناتھ شنڈے کررہے ہیں، زوال پذیر ہوجائے گی کیونکہ یہ غیرقانونی طور پر قائم کی گئی ہے۔

تھانے: شیوسینا لیڈر اور مہاراشٹرا کے سابق وزیر آدتیہ ٹھاکرے نے آج کہا کہ وہ پارٹی کی تعمیر نو اور احیاء کیلئے نکلے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کی موجودہ حکومت جس کی قیادت ایکناتھ شنڈے کررہے ہیں، زوال پذیر ہوجائے گی کیونکہ یہ غیرقانونی طور پر قائم کی گئی ہے۔

وہ ضلع تھانے کے بھیونڈی ٹاون میں اپنی سہ روزہ ”شیوسمواد یاترا“ کے آغاز کے موقع پر خطاب کررہے تھے۔ جہاں ان کے حامیوں نے ان کا گرمجوشانہ خیرمقدم کیا۔

یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ ادھو ٹھاکرے کی زیر قیادت مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت جس میں شیوسینا، این سی پی اور کانگریس شامل تھے گزشتہ ماہ زوال پذیر ہوگئی۔

ایکناتھ شنڈے نے پارٹی ارکان اسمبلی کے ساتھ ملکر سینا قیادت کے ساتھ بغاوت کردی تھی۔ ادھوٹھاکرے نے 29 جون کو چیف منسٹر کے عہدہ سے استعفیٰ دیا تھا جس کے ایک دن بعد ایکناتھ شنڈے نے اس عہدہ کا حلف لیا اور بی جے پی کے دیویندر پھڈنویس کو ڈپٹی چیف منسٹر کے عہدہ کا حلف دلایا گیا۔

آدتیہ ٹھاکرے نے ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ یاترا شروع کررہا ہوں اور عوام کا آشیرواد حاصل کرنے بھیونڈی آیا ہوں۔ میں شیوسینا اور مہاراشٹرا کی تعمیر نو کیلئے نکلا ہوں۔

یووا سینا کے صدر نے کہا کہ ایم وی اے حکومت نے ریاست میں ترقیاتی کام کئے لیکن موجودہ حکومت میں کابینہ کے صرف دو ارکان (شنڈے اور پھڈنویس) ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں سیلاب آیا ہوا ہے لیکن اس صورتحال میں بھی وہ (باغی) ہمیں دھمکیاں دینے میں مصروف ہیں۔

لیکن ہم ایسے ہتھکنڈوں میں نہیں آئیں گے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ حکومت گر جائے گی۔ یہ غیرقانونی طور پر قائم کی گئی ہے۔ انہوں نے باغی ارکان اسمبلی کو چالنج کیا کہ وہ مستعفی ہوجائیں اور پھر دوبارہ الیکشن لڑیں۔