شمالی بھارت

خاتون کو فون پر 3 طلاق دینے کا واقعہ‘ کیس درج

ملزم اگر تین طلاق دینے کا خاطی پایا جائے تو اسے تین سال تک کی سزائے قید کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ ترنم نے کہاکہ میرا شوہر رانچی میں رہتا ہے اور اس نے کسی اور لڑکی سے شادی کرلی ہے۔ مجھے اس کے بارے میں علم نہیں تھا۔

پٹنہ: بہار کے ضلع روہتاس میں ایک خاتون نے الزام عائد کیا کہ اس کے شوہر نے اسے فون پر تین طلاق دی ہے۔ متاثرہ ترنم نے روہتاس کے ویمن پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی اور اس معاملہ میں انصاف کرنے کا مطالبہ کیا۔

مسلم خو اتین (تحفظ حقوق برشادی)قانون کے تحت ملزم اگر تین طلاق دینے کا خاطی پایا جائے تو اسے تین سال تک کی سزائے قید کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ترنم نے کہاکہ میرا شوہر رانچی میں رہتا ہے اور اس نے کسی اور لڑکی سے شادی کرلی ہے۔ مجھے اس کے بارے میں علم نہیں تھا۔

جب بعض رشتہ دار ضلع روہتاس کے دہری ٹاؤن کے نیل کوٹھی علاقہ کو پہنچے تو انہوں نے مجھ سے دریافت کیا کہ میں نے اپنے شوہر شعیب کی اس حرکت پر اعتراض کیوں نہیں کیا تھا۔ جب میں نے شعیب سے رابطہ کیا تو اس نے مجھے گالی گلوج کی اور تین طلاق دے دی۔

 اس نے مجھ سے کہا کہ میں روہتاس میں اس کے مکان سے نکل جاؤں اور فون بند کردیا۔ ترنم نے بتایا کہ 30 مئی 2014 کو اس کی شادی شعیب کے ساتھ ہوئی تھی۔ اس نے کہاکہ وہ مجھے رانچی لے گیا تھا لیکن میرے ساتھ بہت برا سلوک کرتا تھا۔

 وہ لڑکیوں کو گھر لاتا تھا اور مجھے کئی گھنٹوں تک باہر ٹھہرنے پر مجبور کرتاتھا۔ میں 10 دن تک وہاں رہی اور پھر روہتاس واپس چلی آئی۔ جب  میں نے شعیب کی ماں کو اس کی غیراخلاقی حرکتوں کے بارے میں بتایا تو اس نے کہاکہ وہ اس کے بارے میں جانتی ہے اور اسے توقع تھی کہ میں اسے راہ راست پر لے آؤں گی۔