تلنگانہجرائم و حادثاتسوشیل میڈیا
ٹرینڈنگ

ضلع نلگنڈہ میں وقف اراضی پر مندر بنانے کی کوشش، ہجوم کے خلاف پولیس کی عدم کارروائی: امجد اللہ خان (ویڈیو)

ضلع نلگنڈہ کے نارکٹ پلی میں اتوار کے روز اس وقت کشیدگی پھیل گئی جبکہ دائیں بازو کی تنظیموں جیسے وی ایچ پی، بجرنگ دل، آر ایس ایس اور بی جے پی کے کارکن ایک مسجد سے متصل2840 مربع گز وقف قطعہ اراضی پر اکھٹا ہوگئے۔

حیدرآباد: ضلع نلگنڈہ کے نارکٹ پلی میں اتوار کے روز اس وقت کشیدگی پھیل گئی جبکہ دائیں بازو کی تنظیموں جیسے وی ایچ پی، بجرنگ دل، آر ایس ایس اور بی جے پی کے کارکن ایک مسجد سے متصل2840 مربع گز وقف قطعہ اراضی پر اکھٹا ہوگئے۔

یہ اراضی، وقف املاک کے طور پر درج ہے۔ دائیں بازو کے کارکنوں نے اس اراضی پر ہنومان مندر تعمیر کرنے کی کوشش کی۔ بتایا جاتا ہے کہ ہجوم کو اس وقف اراضی پر پوجا کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔

ایم بی ٹی کے ترجمان امجد اللہ خان خالد کے مطابق اس وقت مسجد میں نماز ادا کی جارہی تھی۔ مسجد کے مصلیوں نے فوری نارکٹ پلی پولیس کو الرٹ کردیا۔

تاہم مقامی پولیس نے ناکافی عملہ کے سبب ہجوم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔صدر امن کمیٹی نلگنڈہ حفیظ خان، مولانا احسن الدین صدر جمعیت العلماء اور مفتی صدیق نے اس واقعہ سے ضلع ایس پی نلگنڈہ چندنا دپتی کو واقف کرایا جس پر ایس پی نے فوری طور پر فورس کو نارکٹ پلی راونہ کیا

مگر پولیس فورس پہونچنے کے بعد بھی ہجوم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔مسلمان جو مسجد میں تھے، متبادل دروازہ سے باہر چلے گئے۔

امجد اللہ خان نے چیف منسٹر ریونت ریڈی سے مطالبہ کیا کہ وہ نارکٹ پلی واقعہ کا نوٹ لیں اور بھگوا کارکنوں کے خلاف کارروائی کریں۔