آندھراپردیش

گزشتہ 3برسوں میں تعلیم پر53ہزارکروڑخرچ : جگن

حکومت آندھراپرد یش تعلیم کواولین ترجیحی دے رہی ہے اوراس شعبہ میں کئی اصلاحات لائے گئے ہیں۔گزشتہ 3 برسوں کے دوران حکومت تعلیم پر 53 ہزار کروڑ روپے خرچ کرچکی ہے۔

وجئے واڑہ: حکومت آندھراپرد یش تعلیم کواولین ترجیحی دے رہی ہے اوراس شعبہ میں کئی اصلاحات لائے گئے ہیں۔گزشتہ 3 برسوں کے دوران حکومت تعلیم پر 53 ہزار کروڑ روپے خرچ کرچکی ہے۔

چیف منسٹر آندھراپرد یش وائی ایس جگن موہن ریڈی نے پیر کے روز کہاکہ ریاست کو معیاری تعلیم میں آگے رکھنے‘شرح خواندگی میں اضافہ‘ ترک تعلیم کوروکنے اور اعلیٰ تعلیم میں 70 فیصد بنیادی اندراج کے تناسب کے نشانہ کے حصول کے علاوہ دیگر اسکیمات پرعمل آوری میں حکومت نے 53 ہزار کروڑ روپے سے زائد رقم خرچ کی ہے۔

شہر وجئے وارہ میں آج یوم اساتذہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹرجگن نے کہاکہ طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کیلئے ان کی حکومت نے شعبہ تعلیمات میں کئی اصلاحات کو متعارف کرایا ہے۔انہوں نے کہاکہ طلبہ کی تخلیقی صلاحیتوں کوفروغ دیتے ہوئے انہیں مسابقت کی تیارکرنااور ان کی کروارسازی میں اساتذہ کا اہم رول ہوتا ہے۔

ان کی حکومت‘ شعبہ تعلیم کواولین ترجیحی دے رکھی ہے اور اصلاحات کے ذریعہ طلبہ کومسابقتی دینا میں کامیابی کیلئے طلبہ کو تیار کرایاجارہاہے۔انہوں نے ٹیچر کونقاش (سنگ تراش) سے تعبیر کیا اور کہاکہ ایک ٹیچرہی طلبہ کے مستقبل کوسنوارتاہے۔

اساتذہ برادری کو ٹیچرس ڈے کی مبارکباداورسابق صدر جمہوریہ آنجہانی سروے پلی رادھاکرشنن کو گلہائے خراج پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان کی حکومت نے تعلیم کے شعبہ میں جو اصلاحات لائے ہیں اس کا مقصد اساتذہ برادری کو مشکلات میں ڈالنا نہیں بلکہ نوجوانو ں کوایک بہتر سماج فراہم کرناہے۔

ہماری حکومت‘سرکاری مدارس کو اہمیت دینا چاہتی ہے جبکہ پیشروحکومت نے کارپوریٹ اسکولس کی موافقت میں سرکاری تعلیمی اداروں کو نظرانداز کردیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ ان کی حکومت ناڈونیڈوکے تحت اسکولس کی نئی صورت گری‘جگن انا گورومدا‘ انگلش میڈیم‘ ودیاکنوکہ‘سی بی ایس سی‘ سبجکٹ ٹیچرس‘بائی جوس پیاک‘ آٹھویں جماعت کے طلبہ کیلئے ٹیابس‘ڈیجیٹل کلاس روم‘ اساتذہ کی صلاحیتو ں کوفروغ دینا‘ودیادیوینا کی طرح دیگر اسکیمات پربھاری رقومات خرچ کررہی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا اصلاحات کے ذریعہ سماج کے پچھڑے طبقات کے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنا اور ان کی زندگیوں میں تبدیلی لانے اوران کے مستقبل کو بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہے۔

چیف منسٹرجگن نے سکندر اعظم کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ”انہیں جنم دینے پر وہ والدکے شکرگزار ہیں جبکہ ان کی پیدائش کوبامعنیٰ بنانے پروہ ٹیچرکے شکرگزار رہیں گے“ بعدازاں چیف منسٹرجگن نے بسٹ ٹیچرس کوایوارڈ س پیش کئے۔ اس موقع پر ریاستی وزیر تعلیم بوتسے ستیہ نارائنہ نے بھی خطاب کیا۔